تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی خزانہ نے الیکشن کمیشن کو فنڈز دینے کا بل مسترد کر دیا

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے الیکشن کمیشن کو پنجاب اور کے پی میں انتخابات کے لیے فنڈز دینے کا بل متفقہ طور پر مسترد کر دیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے الیکشن کمیشن کو فنڈ دینے کا بل مسترد کر دیا۔ کمیٹی نے الیکشن کمیشن کو پنجاب اور کے پی میں انتخابات کے لیے اضافی فنڈز دینے کا بل متفقہ طور پر مسترد کر دیا۔

الیکشن کمیشن کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین قیصر احمد شیخ کی زیر صدارت ہوا جس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے شرکت نہیں کی۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید نے اجلاس میں شرکت کی۔

اس موقع پر کمیٹی کے رکن رمیش کمار نے کہا کہ حکومت بتائے الیکشن کمیشن کو21 ارب دینے کیلیے خزانے میں کتنی رقم ہے۔ وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے بتایا  کہ سپریم کورٹ نے الیکشن کرانے کیلیے 21 ارب جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔ عمران خان کی حکومت نے خوفناک بجٹ خسارہ چھوڑا تھا۔ خزانہ خالی ہے اور الیکشن کرانے کیلیے رقم نہیں۔ جس پر صابر قائمخانی نے سوال اٹھایا کہ یہ اس فنڈنگ کے لیے منی بل کیوں لے کر آ رہے ہیں؟

رکن برجیس طاہر نے کہا کہ ملک میں غیر معمولی حالات ہیں۔ صرف پنجاب میں الیکشن ملک اور معیشت کے لیے خطرہ ہے۔ الیکشن ایک وقت میں کرائیں ورنہ چھوٹےصوبوں میں احساس محرومی بڑھے گا۔ وقت سے پہلے کسی ایک صوبےمیں الیکشن ہوئے تو ملک کیلیے تباہ کن ہوں گے۔

خالد مگسی نے کہا کہ الیکشن سے 4 ماہ پہلے پنجاب میں الیکشن تمام صوبوں کو متاثر کرے گا۔ یہ الیکشن تمام صوبوں پر نا حق اثرانداز ہوں گے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ الیکشن کمیشن کو پیسے نہیں دے سکتی۔

انہوں نے اراکین کمیٹی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ پنجاب سے ہیں خدارا بلوچستان کےعوام کا سوچیں۔ وفاق سیلاب متاثرین کیلیے فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے کچھ نہیں دے رہا سیلاب متاثرین بے یار ومددگار پڑے ہیں اور آپ کو الیکشن کی پڑی ہے۔ الیکشن کمیشن کو پیسے دیے اور ہمیں سیلاب کیلیے نہ دیے تو بلوچستان احتجاج کرے گا۔

اس موقع پر سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید نے سپریم کورٹ میں کل 21 ارب کی فنڈنگ پر جواب دینا ہے۔ الیکشن کے لیے بجٹ میں صرف 5 ارب روپے جاری ہوئے۔

رکن برجیس طاہر نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن کو ان حالات میں پیسے نہیں دے سکتے۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن سن لیں کہ آپ کیلیے پیسے نہیں ہیں۔

چیئرمین کمیٹی قیصر احمد شیخ نے کہا کہ رقم بجٹ میں نہیں ہے اس لیے بل مسترد کرتے ہیں۔ اس موقع پر رکن خالد مگسی نے سیکریٹری الیکشن کمیشن سے کہا کہ ہم معذرت خواہ ہیں کہ آپ خالی ہاتھ جا رہے ہیں۔

سپریم کورٹ نے گزشتہ ہفتے پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات کرانے اور حکومت کو 10 اپریل تک الیکشن کمیشن کو فنڈز فراہم کرنے کا حکم نامہ جاری کیا تھا۔

مدت ختم ہونے کے بعد پنجاب اسمبلی کے عام انتخابات کیلئے فنڈز کی فراہمی کے حوالے سے الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرا دی تھی جس میں عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا گیا تھا کہ حکومت نے انتخابات کے لیے رقم فراہم نہیں کی ہے۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کو پنجاب میں الیکشن کے لیے 21 ارب روپے درکار ہیں اور گزشتہ دنوں قومی اسمبلی کی کابینہ بھی اس حوالے سے کوئی واضح فیصلہ نہیں کرسکی تھی۔ ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں ملک بھر میں ایک ہی دن انتخابات کرانے پر زور دیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -