تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

خاتون ٹیچر کی شرمناک حرکت ، مسلم طالب علم کو بچوں سے پٹواتی رہی، ویڈیو منظرعام پر آگئی

اترپردیش : ایک اسکول میں آٹھ سالہ مسلم طلبا پر تشدد کی ویڈیو منظرعام پر آگئی ، جس میں خاتون ٹیچر مسلم طالب علم کو دوسرے بچوں سے پٹواتی رہی، بچہ مسلسل روتا رہا لیکن ٹیچر کو ترس نہ آیا۔

تفصیلات کے مطابق بھارت میں مذہبی انتہا پسندی اسکولوں تک پہنچ گئی اور مسلم بچوں کا تعلیم حاصل کرنا بھی مشکل ہوگیا۔

اساتذہ مسلم مخالف نفرت کی آگ کو ہوا دینے لگے، بھارتی ریاست اترپردیش میں اسکول میں ایک شرمناک واقعہ پیش آیا، جہاں ٹیچر نے کلاس میں اسلاموفوبیا کے بیان دیے اور ہندو بچوں سے مسلم بچے کو تھپڑ مارنے کیلئے کہا۔

پوری کلاس کے سامنے مسلمان بچے کو تھپڑ لگوائے، کلاس روم میں بچے آتے گئے اور مسلمان بچے کو تھپڑلگاتے گئے ساتھ ہی خوب قہقہے بھی لگائے گئے۔

ٹیچر بار بار مسلم بچے کو زور زور سے مارنے کا کہتی رہی، پیٹ پیٹنے والا بچہ مسلسل روتا رہتا ہے، اس کے باوجود استاد کو کوئی ترس نہ آیا۔

ایک بچے کو ٹیچر نے کہا ایسے کیوں مار رہے ہو زور سے مارو تو ایک بچے نے آکر زوردار تھپڑ بچے کے منہ پر مارا۔

آٹھ سالہ مسلم طلبا پر تشدد کی ویڈیو منظرعام پر آئی تو پولیس حرکت میں آگئی اور روایتی کارروائی کرتے ہوئے ٹیچر کیخلاف مقدمہ درج کرلیا تاہم ٹیچر کو گرفتار نہیں کیا گیا۔

اس واقعے پر رکن کانگریس راہول گاندھی نے سوشل میڈیا پر لکھا ‘معصوم بچوں کے ذہنوں میں امتیازی سلوک کا زہر ڈالنا اسکول جیسے مقدس مقام کو نفرت کے بازار میں تبدیل کرتا ہے۔

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اس واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’’ٹیچر جس طرح سے ایک بچے کو دوسرے بچوں سے پٹوا رہی ہے وہ بی جے پی اور آر ایس ایس کی پریشان کن سیاست کا نتیجہ ہے۔

مشہور مصنف ارون دھتی رائے نے ویڈیو ٹوئٹ کی اورکہا یہ ٹیچر پوری نسل کے ذہنوں میں زہر گھول رہی ہے، اسے جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈالا جائے۔

جے رام رمیش نے لکھا ’’کسی بھی طرح کی مذہبی کٹرتا اور تشدد ملک کے خلاف ہے۔ قصورواروں کو بخشنا ملک کے خلاف جرم ہے۔ اس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ اس معاملہ میں فوری طور پر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے اور سزا دی جانی چاہئے تاکہ کوئی اور ایسا زہر گھولنے سے قبل سو بار سوچے۔‘

Comments

- Advertisement -