تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

ننھی چڑیا ’روبن‘ کو غصہ بھی آتا ہے، مگر کیوں؟

چڑیوں کا چہچہانا سب کے کانوں میں رس گھولتا ہے لیکن یہ ننھے پرندے بھی کبھی غصے میں آ جاتے ہیں جس کی وجہ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے۔

 دنیا کے ہر خطے میں وہاں کے موسم اور ماحول کے مطابق پرندے پائے جاتے ہیں جو اپنی الگ  خصوصیات رکھتے ہیں لیکن ایک بات سب میں مشترک ہوتی ہے کہ ننھی چڑیوں کا چہچہانا سب کے کانوں کو بھلا لگتا ہے۔ بالخصوص صبح اور شام کے وقت ان کی چہچہاہٹ فضا میں جلترنگ بجا دیتی ہے۔

یورپ میں پائی جانے والے ننھی چڑیا جس کو سب ’’روبن‘‘ کے نام سے جانتے ہیں۔ وہ بھی اپنی خوبصورتی اور چہچہاہٹ کی وجہ سے پسند کی جاتی ہے لیکن اب نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ یہ ننھی چڑیا خوبصورت اور خوش آواز ہونے کے ساتھ نخریلی بھی ہے اور اسے غصہ بھی آتا ہے۔ غصے میں یہ اپنے پڑوسی پرندوں سے لڑنے سے بھی گریز نہیں کرتی بلکہ بعض اوقات تو روزانہ ان کی لڑائیاں ہوتی ہیں۔

روبن کے مزاج کے غصیلے پن کو جاننے کے لیے تحقیق کی تو یہ دلچسپ انکشاف ہوا کہ ننھی چڑیا بھی انسانوں کی طرح ٹریفک کے شور سے جھنجھلاہٹ کا شکار ہوجاتی ہے اور مزاج میں غصہ در آتا ہے۔

اس حوالے سے برطانیہ کی اینگلیا رسکن یونیورسٹی اور ترکیہ کی کوچ یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے 3 ڈی پرنٹ کیے گئے پلاسٹک کے روبن کو دو جگہوں پر دوسرے روبن کی جگہ پر رکھا۔ پہلی جگہ استنبول کا اربن پارک تھا جو مصروف سڑک سے قریب تھا اور دوسری جگہ شہر کے مضافات میں موجود خاموش جنگلاتی علاقہ تھا۔

پلاسٹک کے روبن میں پرندے کے چہچہاہٹ بھرے گیت کی ریکارڈنگ موجود تھی اور پھر ایک قریبی اسپیکر کی مدد سے انہوں نے موقع پر ٹریفک کی آوازوں کا بھی اضافہ کیا۔

تحقیق کے سربراہ مصنف اور اینگلیا رسکن کے سینئر لیکچرر ڈاکٹر چالر ایکچے کا کہنا تھا کہ معمول کے مطابق خاموش جگہوں پر محققین نے دیکھا کہ ٹریفک کی اضافی آوازوں کی وجہ سے دیہی روبن زیادہ غصیلے ہوگئے۔

لیکن جب شہری روبن کے اطراف ٹریفک کی اضافی آواز چلائی گئی تو وہ مزید جارح مزاج نہیں ہوئے بلکہ اس کے ردعمل میں انہوں نے چہچہانا کم کر دیا جس سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ شہروں میں رہنے والی روبن نے ٹریفک کے شور سے اپنے مزاج کو چڑچڑا کرنے کے بجائے ماحول سے خود کو ہم آہنگ کرکے خاموش رہنا سیکھ لیا ہے۔

اس سے قبل مطالعوں میں شہروں میں رہنے والے روبن کا دیہی روبن کی نسبت زیادہ غصیلے ہونے کا مشاہدہ کیا گیا تھا جبکہ تازہ ترین تحقیق میں یہ بات معلوم ہوئی کہ اس رویے میں شور شرابے کا ممکنہ طور پر کردار ہوسکتا ہے۔

یہاں آپ کو یہ بتاتے چلیں کہ روبن چڑیا کی خاص بات یہ ہوتی ہے کہ جب یہ بن بلائے کسی دوسرے پرندے کے علاقے میں پہنچتے ہیں تو وہاں کا ماحول، رہن سہن، حتیٰ کہ چہچہاہٹ کا انداز بھی وہی اختیار کرلیتے ہیں۔

محققین کا اس بارے میں کہنا ہے کہ روبن کا یہ رویہ اپنے حریف کو خود سے دور رکھنے کے لیے ہوتا ہے تاکہ اجنبی پرندے کو دیکھ کر وہاں کے رہائشی پرندے اس پر حملہ نہ کرسکیں۔

Comments

- Advertisement -