تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

بجلی بریک ڈاؤن، پاور سسٹم چند منٹ بحالی کے بعد دوبارہ ٹرپ کرگیا

ملک میں بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کے بعد سسٹم کو بحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں تاہم چند منٹ بحالی کے بعد پاور سسٹم دوبارہ ٹرپ کر گیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ملک میں آج صبح گدو سے کوئٹہ جانیوالی ٹرانسمیشن لائن میں خرابی کے باعث ملک میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہوا، جس کے باعث اسلام آباد، کراچی، لاہور، کوئٹہ سمیت ملک کے بڑے شہروں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

آٹھ گھنٹے گزر جانے کے باوجود بجلی کی فراہمی بحال نہیں کی جاسکی اور اسی دوران بریک ڈاؤن پر ایک اور بریک ڈاؤن اس وقت ہوگیا۔ گئے جب این ٹی ڈی سی کی جانب سے چند منٹ بحالی کے بعد پاور سسٹم دوبارہ ٹرپ کر گیا۔ کم پیداوارکے باعث لوڈ غیرمتوازن اور سسٹم باربارٹرپ کرنے لگا۔

بریک ڈاؤں سے کراچی سمیت ملک بھرمیں بجلی کی فراہمی معطل ہے۔ بریک ڈاؤن کا آغاز صبح 7 بج کر 34 منٹ پر نیشنل گرڈ کی سسٹم فریکوئنسی کم ہونے پرہوا۔ تربیلا اور منگلا ڈیم سے پن بجلی کی پیداوار 500 میگاواٹ بجلی کی فراہمی بند ہوگئی۔ گدو، جام شورو، مظفر گڑھ، حویلی شاہ بہادر، بلوکی پاور پلانٹس بھی بند ہیں۔ بجلی کی ترسیل کے نظام کو بچانے کیلیے این پی سی سی کا فیوز آف کردیا گیا ہے۔

ہائی ٹینشن لائن میں ٹرپنگ سے کے الیکٹرک کے 540 گرڈ اسٹیشن بند ہیں۔ کراچی کا 90 فیصد حصہ صبح سے بجلی سےمحروم ہے۔ جامشورو این ٹی ڈی سی 500 کےوی کے سرکٹ ٹرپ کر گئے ہیں۔ حیسکو کے 13 اضلا ع کے تمام 78 گرڈ اسٹیشنوں کو بجلی کی فراہمی معطل ہے۔

سیپکو ریجن کے فیڈر بھی ٹرپ کر گئے ہیں جس کے باعث وہاں بھی تمام 20 سے زائد گرڈ اسٹیشن کو بجلی کی فراہمی معطل اب تک معطل ہے۔ اسلام آباد کے 117 گرڈ اسٹیشنوں کو بھی بجلی کی فراہمی بحال نہیں کی گئی ہے۔۔ صوبہ بلوچستان میں کوئٹہ سمیت 22 اضلا ع میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہے۔ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے علاوہ دلہ زاک روڈ، جی ٹی روڈ، کوہاٹ روڈ اور چارسدہ روڈ کےعلاقوں میں بھی بجلی بند ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے بجلی کی مکمل بحالی میں 27 گھنٹے سے زائد کا وقت لگ سکتا ہے۔۔

دوسری جانب ملک میں بجلی کے اس بڑے بریک ڈاؤن کی وجوہات بھی سامنے آگئی ہیں اور ذرائع نے بتایا ہے کہ بریک ڈاؤن بجلی کی پیداوارانتہائی کم ہونے کے باعث ہوا صبح 7 بجے جب بریک ڈاؤن ہوا تو اس وقت بجلی کی پیداوار 7 ہزار میگاواٹ سے بھی کم تھی اور بجلی کا شارٹ فال 6 ہزار میگاواٹ واٹ تک تھا۔ پن بجلی کی پیداوارمیں 90فیصد کمی واقع ہوئی جبکہ تھرمل بجلی کی پیداوار70فیصد کم تھی۔

ذرائع نے کہا کہ 12 سے زائد پاور پلانٹس فنی خرابیوں کے باعث بند ہیں، گدو، جام شورو، مظفر گڑھ کے پاور پلانٹس بند پڑے ہیں جبکہ 969 میگا واٹ نیلم جہلم منصوبہ 8 ماہ سے فنی خرابی کے باعث بند ہے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ نندی پور، حویلی بہادرشاہ، بھکی پاورپلانٹس30 فیصد بجلی پیدا کر رہے ہیں اور مذکورہ پاور پلانٹس کو ایندھن کی کمی کا سامنا ہے جبکہ قائد اعظم سولر پلانٹ سے بجلی کی پیداوار نہ ہونے کے برابر ہے۔

علی الصبح گدو پاور کی فریکوئنسی کم ہونے سے شمال جانب بجلی کا لوڈ غیر متوازن ہوا اور غیر متوازن لوڈ سے جنوبی حصے میں تھرمل پاور پلانٹس بند ہوئے۔

ذرائع این ٹی ڈی ایس کا کہنا ہے کہ اس وقت ملک میں بجلی کی پیداوار 6 ہزار میگا واٹ ہے اور پیداوار کے 8 ہزار میگا واٹ تک پہنچنے پر ہی لوڈ میں توازن پیدا ہوگا۔

Comments

- Advertisement -