تازہ ترین

برطانیہ : خواتین کی بڑی تعداد ملازمت کے دوران ہراسانی کا شکار

لندن : برطانیہ میں کیے گئے حالیہ سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ تقریباً ہر 3 میں سے 2 نوجوان برطانوی خواتین کو دفاتر میں جنسی ہراسانی، غنڈہ گردی یا بدکلامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق زیادہ تر متاثرہ خواتین اپنے ساتھ پیش آنے والے ایسے واقعات کی اطلاع اس خوف اور خدشے کے پیش نظر نہیں دیتیں کہ ان پر یقین نہیں کیا جائے گا یا دفتر میں ان کے تعلقات خراب ہونگے یا ان کے کیریئر کے امکانات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

ٹی یو سی کی جانب سے کیے گئے حالیہ سروے میں مجموعی طور پر تقریباً ہر پانچ میں سے تین خواتین (58فیصد) کو کام کی جگہ پر ہراساں کیے جانے کا تجربہ ہوا ہے۔62فیصد متاثرہ خواتین کی عمریں 25 سے 34 سال کے درمیان ہیں۔

زیادہ تر واقعات میں متاثرہ خواتین الگ تھلگ نہیں تھیں۔57فیصد خواتین نے کہا کہ انہیں دفاتر میں 3 سے زیادہ مرتبہ غنڈہ گردی کا سامنا رہا ہے جبکہ تقریباً ہر 5میں سے 2 سے زیادہ (43فیصد) خواتین نے جنسی ہراسانی کے کم ازکم 3واقعات کی شکایت کی۔

ٹی یو سی کے جنرل سکریٹری پال نوواک نے کہا کہ ہر عورت کو جنسی ہراسانی سے محفوظ رہنا چاہیے لیکن ہر روز ہم اپنے کام کی جگہوں پر بڑی حد تک جنسی ہراسانی کی کہانیاں سنتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم بہت ساری خواتین کو جانتے ہیں جو ریٹیل ورکرز اور جی پی ریسپشنسٹ جیسے عوامی شعبوں میں کام کرتی ہیں اور صارفین و مریضوں کی طرف سے باقاعدگی سے بدسلوکی کا شکار ہوتی ہیں، جدیددور میں کام کی جگہوں میں جنسی طور پر ہراساں کرنے اور دھونس دھمکی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

ٹی یو سی کے سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ حالیہ پانچ واقعات میں سے دو میں مرتکب عملے کے علاوہ کوئی تیسر ا فریق ملوث پایاگیا۔

سروے کے مطابق جنسی ہراسانی، غنڈہ گردی یا بدزبانی کے زیادہ تر )71فیصد)واقعات کام کے احاطے میں ہوتے ہیں تاہم 12 فیصد واقعات فون یا ٹیکسٹ میسج جبکہ یا 8فیصد آن لائن، ای میل، سوشل میڈیا یا ورچوئل میٹنگز کے دوران پیش آتے ہیں۔

جنسی ہراسانی سے متاثرہ خواتین میں سے ایک تہائی سے بھی کم نے اپنے آجر کو واقعات سے آگاہ کیا ۔اسی طرح پانچ میں سے صرف 2 خواتین(44فیصد) ہی اپنے ساتھ کی گئی غنڈہ گردی کی مالکان کو شکایت کرسکیں جبکہ بدزبانی کا سامنا کرنے والی 50فیصد خواتین نے اپنے مالکان کو اس سے آگاہ کیا۔

اپنے ساتھ پیش آئے واقعات کی شکایات نہ کرنے والی 39فیصد خواتین کا خیال تھا کہ ان پر یقین نہیں کیا جائے یا انہیں سنجیدہ نہیں لیاجائے گا جبکہ 37 فیصد کا خیال تھا کہ شکایت کی صورت میں دفاتر میں ان کے تعلقات خراب ہوں گے اور 25فیصد کو خدشہ تھا کہ شکایت کی صورت میں ان کے کیریئر پر منفی اثر پڑے گا۔

Comments

- Advertisement -