تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

یوکرین جنگ: جرمن فضائیہ سربراہ کی ماتحت افسران سے فون پر گفتگو روس نے ریکارڈ کر کے نشر کر دی

یوکرین جنگ کے حوالے سے جرمن فضائیہ سربراہ کی اپنے تین ماتحت افسران سے فون پر کی گئی گفتگو روس نے ریکارڈ کر کے نشر کر دی، امریکا نے اس پر شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے روس کی مغرب کو تقسیم کرنے کی کوشش قرار دے دیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ روس کے سرکاری نشریاتی ادارے آر ٹی کی سربراہ مارگریٹا سائمونیان نے جمعہ کے روز جرمن افسران کے درمیان ہونے والی بات چیت کی 38 منٹ کی آڈیو ریکارڈنگ جاری کی تھی، جس میں یوکرین کو ٹورس کروز میزائل بھیجنے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا، ہفتے کو جرمن وزارت دفاع نے آڈیو کو حقیقی قرار دیا اور کہا کہ یہ بات چیت انٹرسیپٹ کر کے ریکارڈ کی گئی ہے۔

وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا ’’یوکرین اور اس کے اتحادیوں کے درمیان روس عدم اعتماد کے بیج بونے کی کوشش کر رہا ہے، اور یہ ظاہر کر رہا ہے کہ مغرب متحد نہیں ہے۔‘‘

جرمن حکومت نے پیر کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ہائبرڈ حملہ ہے، جس کا مقصد عدم تحفظ پیدا کرنا اور ہمیں تقسیم کرنا ہے۔ جرمنی نے اپنے فوجی افسران کے درمیان جنگ سے متعلق ہونے والی متنازعہ فون کال کی تحقیقات بھی شروع کر دی ہیں۔

واضح رہے کہ جرمن چانسلر اولاف شولس عوامی سطح پر یوکرین کو مذکورہ میزائلوں کی ترسیل کے امکانات کو مسترد کر چکے ہیں۔ چوں کہ آڈیو کلپ میں یوکرین کو بھیجے گئے برطانوی اسٹارم شیڈو کروز میزائلوں اور یوکرین میں برطانوی فوجیوں کی موجودگی کا بھی ذکر تھا، اس لیے برطانوی وزیر اعظم رشی سونک کے ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ آڈیو لیک کی تحقیقات جرمنی کا معاملہ ہے تاہم برطانیہ یوکرین کی حمایت کے لیے جرمنی کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔

اس واقعے کے بعد جرمنی میں ہلچل مچ چکی ہے، جرمن وزیر دفاع نے کہا روس انفارمیشن وار چھیڑنا چاہتا ہے، جرمن چانسلر نے اسے سنگین معاملہ قرار دیا، جرمن وزیر داخلہ نینسی فیزر کا کہنا تھا کہ ملک کو روسی جاسوسی سے اپنے دفاع کے لیے مزید کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

Comments

- Advertisement -