امریکی فوج میدان جنگ میں جدید ٹیکنالوجی مصنوعی ذہانت ’اے آئی‘ سے عسکری حوالے سے تجرباتی طور پر مشاورت کررہی ہے۔
نیو سائینٹسٹ نامی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق امریکی افواج نے چیٹ جی پی ٹی فور سے عسکری مشاورت شروع کی ہے تاہم یہ مشاورت ایک فرضی سیمولیشن ماحول میں کی گئی جس میں فوجی حکمتِ عملی اور منصوبہ بندی پر غور کیا گیا۔
اس حوالے سے فوجی قیادت خاص طور پر اے آئی چیٹ بوٹس سے استفادے کیلئے اس پر توجہ مرکوز کررہی ہے۔
اس کے لیے فوجی ماہرین نے اسٹارکرافٹ ٹو نامی گیم مرتب ہے جس میں جنگ کی مختلف صورتحال کی سیمولیشن کی گئی ہیں۔ پھر چیٹ بوٹ سے اس جنگ کی تفصیلات اور حکمتِ عملی کی درخواست کی گئی ہے۔
دوسری جانب امریکی محکمہ دفاع کے ماہرین نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ اے آئی (مصنوعی ذہانت) کو فوجی مقاصد کے لیے کم سے کم 180 مقامات پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔
دوسری جانب کئی کمپنیوں سے سنجیدہ مذاکرات بھی جاری ہیں جن میں اسکیل اے آئی اور پیلنٹائر سرِفہرست ہیں۔
عسکری ماہرین کا خیال ہے کہ اے آئی کو جنگوں اور فوجی چالوں میں استعمال کرکے حسب خواہش نتائج حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔