امریکی رکنِ کانگریس نے اسرائیل کی امداد پر پابندی کا بل پیش کر دیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون رکن کانگریس نے اس بات کو یقینی بنانے پر دوبارہ زور دیا ہے کہ اسرائیل کو دی جانے والی امداد فلسطینیوں، خاص طور پر بچوں کے ساتھ بدسلوکی کا باعث نہ بنے کیونکہ ترقی پسند قانون ساز امداد پر شرائط عائد کرنے کا مطالبہ کرتے رہتے ہیں۔
ڈیموکریٹک کانگریس وومن بائتی میک کولم نے ایک بل دوبارہ پیش کیا جس کے تحت امریکی امداد کو فلسطینی بچوں کو حراست میں لینے اور ان کے خلاف فوجی سرگرمیاں جاری رکھنے سے منع کیا جائے گا۔
میک کولم نے ایک بیان میں کہا کہ امریکی امداد کا ایک ڈالر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، خاندانوں کے گھروں کو مسمار کرنے یا مستقل طور پر فلسطینی زمینوں کو الحاق کرنے کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ امریکا ہر سال اسرائیل کی حکومت کے لیے اربوں کی امداد فراہم کرتا ہے اور ان ڈالروں کو اسرائیل کی سلامتی کے لیے جانا چاہیے نہ کہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی اور نقصان پہنچانے والے اقدامات میں صرف کرنا چاہیے۔