برطانیہ میں ایک تعمیراتی سائٹ سے جنگ عظیم دوئم کا بم صحیح سالم حالت میں نکل آیا جسے دیکھ کر حکام کی دوڑیں لگ گئیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق یونیورسٹی آف ایکسٹر کے قریب ایک تعمیراتی سائٹ پر مزدوروں نے ایک بارودی شے دیکھی جس کے بعد فوری طور پر پولیس کو مطلع کیا گیا۔
پولیس نے موقع پر پہنچ کر علاقہ خالی کروایا اور رائل نیوی بم ڈسپوزل اسکواڈ کو وہاں طلب کرلیا، پولیس کا کہنا ہے کہ یہ بم جنگ عظیم دوئم کا جرمن ساختہ ہرمن بم تھا جو بالکل صحیح حالت میں موجود تھا اور اس کے کسی بھی وقت پھٹنے کا خدشہ تھا۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ نے وہاں موجود اسکول اور علاقے کے 26 سو گھر خالی کروالیے اور اس کے بعد نہایت محتاط انداز سے محدود دھماکہ کیا گیا۔
Here is the moment the #exeterbomb was detonated in #Exeter this evening filmed by NPAS 44. Our video is filmed in Infra Red with the white hot mode selected showing heat as white. A massive multi-agency operation with a successful zero casualty outcome ^GMO https://t.co/PuEhR87K8T pic.twitter.com/vh00hlIkv8
— NPAS South West Region (@NPASSouthWest) February 27, 2021
لوگوں کا کہنا ہے کہ اس دھماکے کی آواز خاصی دور تک سنائی دی، حالات کنٹرول میں آنے کے بعد جب علاقہ مکینوں کو ان کے گھر واپس آنے کی اجازت دی گئی تو انہوں نے دیکھا کہ دھماکے کے باعث گھروں کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹے ہوئے تھے۔
اس سے قبل انگلینڈ کے دریائے ٹیمز میں سے بھی جنگ عظیم دوئم کے زمانے کے 19 ہینڈ گرینیڈز نکلے جنہیں پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا تھا۔
یہ گرینیڈز اس وقت ملے جب ایک مچھیرا ٹیمز کے کنارے مقناطیس کے ذریعے دریا میں دھاتی اشیا تلاش (میگنیٹ فشنگ) کر رہا تھا، اس مقام سے اسے 19 ہینڈ گرینیڈز ملے۔
بم ڈسپوزل کی ٹیم نے ایکسرے کے ذریعے ان بموں کا معائنہ کیا جس سے علم ہوا کہ ان میں کسی بھی قسم کا بارودی مواد موجود نہیں۔