متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ہماری تجویز کردہ تین آئینی ترامیم کیلیے جو تیار ہوگا ہم اس کے ساتھ ہوں گے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ آئین 23 کروڑ عوام کے بجائے 2300 خاندانوں کا نگہبان ثابت ہوا ہے، ہم آئین پاکستان کا چہرہ درست کرنا چاہ رہے ہیں۔ ہماری تجویز کردہ تین آئینی ترامیم کیلیے جو تیار ہوگا ہم اس کے ساتھ ہوں گے۔
سربراہ ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ 18 ویں آئینی ترمیم اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کے لیے تھی لیکن ایسی جمہوریت کی پاکستان کو ضرورت نہیں جس کے ثمرات صرف چند خاندانوں کو ہی ملیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان جاگیرداروں اور ظالموں کے قبضے کیلیے نہیں بنا تھا۔ عوام کے ساتھ بہت ظلم ہو چکا، 75 سال میں عوام کو پینے کا پانی اور بنیادی تعلیم تک نہیں دے سکے۔ اب غاصبوں، جاگیرداروں اور موروثی سیاست سے پاکستان کو پاک کرنا ہوگا۔
خالد مقبول نے کہا کہ آج کے نتائج سے پتہ چلے گا کہ پچھلی بار الیکشن میں کتنا ظلم ہوا۔ ہم سندھ کے شہری علاقوں سے 40 صوبائی نشستوں کے آس پاس ہوں گے، کراچی میں قومی اسمبلی کی 16 نشستوں پر تو کوئی مقابلہ ہی نہیں صرف دو پر ہی مقابلہ ہے۔
سربراہ ایم کیو ایم نے کہا کہ لوگوں کو مشکلات ہیں اور کئی جگہ پر دیر سے ووٹنگ شروع ہوئی تاہم جہاں ووٹنگ کا عمل تاخیر سے شروع ہوا ہے وہاں ووٹرز کو اضافی وقت دیا جائے۔