کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا میں ایک ملک ایسا بھی ہے جہاں لڑکی موٹی ہو تو رشتوں کا تانتا بندھ جاتا ہے۔
ماریطانیہ دنیا کا ایک ایسا ملک ہے جہاں عورت کی خوب صورتی کا معیار اس کا موٹاپا ہوتا ہے، یعنی موٹی لڑکیوں کو خوب صورت سمجھا اور مانا جاتا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ ماریطانیہ میں موٹاپا عورت کی خوب صورتی کا واحد اور بنیادی معیار ہے، 55 فی صد مرد یہ سمجھتے ہیں کہ دبتلی پتلی عورت خوب صورت نہیں ہوتی جب کہ 60 فی صد عورتوں کا خیال ہے کہ موٹاپا ان کی خوب صورتی میں اضافے کا باعث ہے۔
ماریطانیا کے شہری علاقے ہو یا دیہی، وہاں شادی کی عمر کو پہنچنے والی لڑکیوں کو مرغن غذائیں کھلا کے موٹا کیا جاتا ہے، بیش تر گھر والے لڑکیوں کو فربہ بنانے کے لیے گھریلو ٹوٹکے اور بعض اوقات ادویہ کا سہارا بھی لیتے ہیں۔
ان کا خیال ہے کہ دبتلی پتلی لڑکی کا رشتہ مانگنے کوئی نہیں آتا جب کہ لڑکی موٹی ہو تو رشتوں کا تانتا بندھ جاتا ہے۔
Women in Mauritania 🇲🇷 are lauded for gaining weight as super-sized bodies are considered extremely beautiful.
Sending young girls to ‘fat camps’, where they are fed up to 15,000 calories a day, is the norm because being bigger in size makes women more desirable as wives. pic.twitter.com/cQOyxBhFlP
— Africa View Facts (@AfricaViewFacts) January 2, 2023
لڑکی اگر دبلی پتلی ہو تو یہ سمجھا جاتا ہے کہ اس کا تعلق غریب خاندان سے ہے، دوسری طرف خشک سالی کا بار بار شکار ہونے والے اس ملک میں موٹاپا کھاتے پیتے گھرانے سے ہونے کی نشانی سمجھا جاتا ہے، اس کے لیے لڑکیوں کو زبردستی بھی کھلایا پلایا جاتا ہے۔
ماریطانیا کے صحافی جمال عمر نے اس حوالے سے بتایا کہ ملک میں یہ تصور عام ہی نہیں بلکہ بہت قدیم اور تہذیب و ثقافت کا حصہ ہے، ماریطانیا میں دبتلی پتلی لڑکیوں کو پسند نہیں کیا جاتا جب کہ فربہ خواتین کو معاشرے میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔
مقامی صحافی کے مطابق ماریطانیہ میں مغرب کے اس تصور کا مذاق اڑایا جاتا ہے کہ لڑکی جتنی دبتلی پتلی ہوگی اتنی خوب صورت مانی جائے گی۔