لاہور : نواز شریف کے دور حکومت میں لاہور ایئرپورٹ کے پسینجر ٹرمینل بلڈنگ کے توسیعی منصوبے میں مبینہ طور پر اربوں روپے کے اضافی اخراجات سے ملکی خزانے کو نقصان پہنچانے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نواز شریف کے دور حکومت میں مبینہ طور پر ملکی خزانے کو نقصان پہنچانے کا انکشاف ہوا ہے۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ وفاقی حکومت نے لاہور ایئرپورٹ کے پسینجر ٹرمینل بلڈنگ کے توسیعی منصوبے کوعارضی طور پر روک دیا ہے۔
مذکورہ منصوبہ کی ناقص ڈیزائننگ کے باعث اربوں روپے کے اضافی اخراجات سے قومی خزانے کو نقصان پہنچتا، منصوبے کی تعمیر پر43 ارب60 کروڑ روپے کی لاگت آرہی تھی۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ نومبر2016 میں اس منصوبے کی منظوری دی گئی تھی جسے تین سال کے اندر مکمل کرنا تھا، سابقہ دور حکومت میں منصوبے کی ڈیزائن کنسلٹنسی پر ڈالروں میں ادائیگی کی گئی۔
ذرائع کے مطابق توسیعی منصوبے کے نام پردو کروڑ پچاس لاکھ مسافروں کی سالانہ گنجائش کیلئے غیر ضروری منصوبہ تیار کیا گیا۔ موجودہ حکومت نے منصوبے کی ازسرنو جانچ پڑتال کروائی تو پتہ چلا کہ منصوبہ پر اربوں روپے کی اضافی رقم مختص کی گئی ہے۔
اسلام آباد ایئرپورٹ کے بعد لاہور ایئرپورٹ کے توسیع منصوبے سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدی گئی، دوسری جانب سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) ترجمان کا کہنا ہے ڈیزائن کو ری ویو کرکے منصوبے کی پارکنگ مکمل کی جارہی ہے۔