بدھ, جنوری 1, 2025
اشتہار

لاپتہ افراد کے نام پر پراپیگنڈا بے نقاب : زیارت آپریشن میں مبینہ طور پر ہلاک ظاہر کیا گیا شخص زندہ نکلا

اشتہار

حیرت انگیز

کوئٹہ : باپ پارٹی کے رہنما سردار نور احمد بنگلزئی زیارت آپریشن میں ہلاک ظاہر کئے جانے والے ظہیر نامی شخص کو منظر عام پر لے آئے۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے لاپتہ افراد کے نام پر پراپیگنڈا بے نقاب ہوگیا اور زیارت آپریشن میں مبینہ طور پر ہلاک ظاہر کیا گیا شخص زندہ نکلا۔

باپ پارٹی کے رہنما سردار نور احمد بنگلزئی پریس کانفرنس میں آپریشن میں ہلاک ظاہر کئے جانے والےظہیر نامی شخص کو منظر عام پر لے آئے۔

- Advertisement -

سردار نور احمد بنگلزئی نے کہا کہ عید الاضحی کے بعد زیارت میں آپریشن کیا گیا، لیفٹیننٹ کرنل لائق اور ان کے کزن کو دہشت گردوں نے شہیدکیا، لیفٹیننٹ کرنل لائق کی شہادت کے بعد فورسز نے آپریشن کیا۔

قبائلی رہنما کا کہنا تھا کہ آپریشن میں سیکیورٹی فورسز نے 9 دہشتگردوں کو ہلاک کیا، زیارت واقعے کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کی حمایت کرتے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ دہشت گرد کول مائنر سے بھتہ وصول کر رہے ہیں ، لاپتہ افراد کےمارے جانے سےمتعلق ڈرامہ رچایا گیا ، مفاد پرست عناصر دہشت گروں کے نام پر ریڈ زون پر دھرنا دے رہے ہیں اور ظہیر احمد کو شہید کرنے کا الزام لگایا لیکن دیکھ لیں آج ظہیر زندہ اور سامنے ہے۔

سردار نور کا کہنا تھا کہ ظہیر احمد کا تعلق میرے قبیلے سے ہے اور وہ کسی آپریشن میں نہیں مارا گیا، ظہیر احمد بنگلزئی زندہ ہے ہمارے ساتھ موجود ہیں۔

ظہیر احمد بنگلزئی نامی شخص نے قبائلی رہنما کے ساتھ پریس کانفرنس میں ساری کہانی بیان کردی۔

ظہیر احمد بنگلزئی نے بتایا کہ میں زندہ ہوں اور اپنے گھر باحفاظت پہنچ گیا ہوں ، میرا کسی تنظیم سے تعلق نہیں اورکسی ادارے کیخلاف بھی نہیں، میرے مرنے پر میرے گھروالوں نےفاتحہ خوانی کی۔

ان کا کہنا تھا کہ کاروبار کے سلسلہ میں یورپ جانا تھا، بیرون ملک جانے کیلئے ایجنٹ سےرابطہ کیااس نے نوشکی بلایا ، ایجنٹ گاڑی میں بیٹھا کر تفتان باڈر لے گیا، بارڈر کراس کرتے ہی ایرانی فورسز نے اپنی تحویل میں لے لیا۔

ظہیر نے مزید بتایا کہ 10ماہ تک ایرانی فورسز کی حراست میں رہا ، پھرآنکھوں پرپٹی باندھ کربارڈرپرچھوڑدیا گیا، کسی سے فون لے کر کزن کوکال کی، جب کزن لینے آیا تو زندہ دیکھ کرحیران رہ گیا

ظہیر احمد بنگلزئی کا کہنا تھا کہ پریشانی کے دوران میرے خاندان کی جانب سے کسی ادارے یا شخص کی دل آزاری ہوئی تو معذرت چاہتا ہوں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں