اردو زبان کے منفرد شاعر اور نثرنگار ابن انشا کی آج چھتیسویں برسی ہے۔
اردو زبان کے اس منفرد شاعراور نثرنگار کا اصلی نام شیر محمد خان اور قلمی نام ابن انشا تھا، ابن انشا کو سفرناموں، طنزومزاح، شاعری اور کالم نگاری ميں ايک منفرد مقام حاصل رہا۔
انیس سو چھیالیس میں پنجاب یونیورسٹی سے بی اے اور انیس سو تریپن میں کراچی یونیورسٹی سے ایم اے کیا، ان کے دو شعری مجموعے، چاند نگر اور اس بستی کے کوچے ہیں۔
،انیس سو ساٹھ میں چینی نظموں کا منظوم اردو ترجمہ چینی نظمیں شائع ہوا ابن انشا نے اپنے سفر ناموں چلتے ہو تو چین کو چلئے ، آوارہ گرد کی ڈائری، دنیا گول ہے اور ابن بطوطہ کے تعاقب میں اپنے مخصوص طنزیہ اور فکاہیہ انداز میں تحریرکرکے ایک دھوم مچا دی۔
اس کے علاوہ اردو کی آخری کتاب اور خمار گندم ان کے فکاہیہ کالموں کا مجموعہ ہے، اردو شاعری اور کالم نویسی کو ایک نئی جہت دینے والا یہ نظم ،غزل گو شاعرانیس سو اٹھہتر کو اپنے پیچھے اردو ادب کا ایک گراں قدر خزانہ چھوڑ کر منوں مٹی تلے جا سوئے۔