چیف جسٹس ناصرالملک کی صدارت میں ہونیوالے عدالتی پالیسی سازکمیٹی کے اجلاس میں سابق چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی بنائی گئی پالیسی تبدیل کرنے کافیصلہ کیاگیاہے۔
عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کااجلاس چیف جسٹس جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں ہوا،اجلاس میں پانچوں ہائیکورٹس کے چیف جسٹس،آزاد جموں کشمیراوربلتستان کے جسٹس، چیف جج سپریم اپیلٹ کورٹ گلگت، چیف جج کورٹ بلتستان شریک تھے۔
اجلاس میں ضلعی عدالتوں کی گزشتہ سال کی کارکردگی کاجائزہ لیا گیا چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتی پالیسی جو دس سال قبل سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے بنائی اس کی تشکیل نو کی ضرورت ہے اس حوالے سے چیف جسٹس نے تمام چیف جسٹسز کوتجاوزتیارکرنے کی ہدایت کی تاکہ عدالتی نظام اورضلعی عدلیہ کی کارکردگی کومزیدبہتربنایاجاسکے۔
عدالت نے اجلاس میں ضلعی عدالتوں کے اضافی فنڈزکی سفارشات کے معاملے کابھی جائزہ لیا گیا اورضلعی عدالتوں میں جلد آسامیاں پرکرنے کی سفارش کی گئی۔
آزاد جموں کشمیر اورگلگت بلستان کے چیف صاحبان نے کہاکہ ان کے ہاں نہ صرف ججوں کی کمی ہے بلکہ عدالتی ڈھانچہ بھی کمزور ہے جس کی وجہ سے فراہمی انصاف تاخیر کاشکار ہے۔
اجلاس میں آزادجموں وکشمیر اورگلگت بلتستان کے نظام کوافرادی قوت کے ذریعے مضبوط بنانے کی پیشکش کی گئی جبکہ اضافی فنڈز مختص کرنے کی ضرورت پربھی زوردیا گیا۔
اجلاس میں ضلعی سطح پرسرکاری وکلاءکی مشکلات اوران کی تنخواہوں میں کمی کی شکایت پربھی غورکیاگیا اورسفارش کی گئی صوبائی حکومتیں ڈسٹرکٹ اٹارنیز کے حالات بہتربنائے جائیں۔