کابل: افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کی حمایت کردی ہے، انکا کہنا ہے کہ مذاکرات قوم کی خواہش کے مطابق ہونگے۔
عبداللہ عبداللہ کا کہنا ہے کہ آئندہ چند روز میں طالبان سے مذاکرات شروع کیے جائیں گے تاہم طالبان کے مطالبات ابھی واضح نہیں ہیں۔عبد اللہ عبد اللہ کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ مذاکرات قوم کی خواہش کے مطابق ہونگے اور وہ قوم کو یقین دلاتے ہیں کہ مذاکرات کا مقصد ملک کی فلاح ہے اور ان میں افغانستان کے قومی مفادات کو مقدم رکھا جائے گا۔
انکا کہنا تھا کہ دو ہزار ایک کے بعد حاصل کیے گئے اہداف پر سمجھوتا نہیں ہوگا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستان کے عسکری وفد نے گزشتہ ہفتے دورہ افغانستان میں افغان صدر اشرف غنی کو یہ پیغام پہنچایا تھا کہ طالبان رہنماؤں نے امن مذاکرات شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
افغان طالبان کا مؤقف رہا ہے کہ وہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاء تک کسی کے ساتھ بھی امن مذاکرات نہیں کریں گے لیکن حال ہی میں سامنے آنے والے ایک بیان میں طالبان نے کہا تھا کہ وہ افغانستان میں امن اور مفاہمت کی خیرمقدم کرتے ہیں اور اس مقصد کے حصول کےلیے اپنی سیاسی اور عسکری جدوجہد جاری رکھیں گے۔