سان جوز: امریکی سائنسدانوں نے خلا میں متوقع طور پرآباد خلائی مخلوق سے بالاخر رابطے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے۔
کئی دہائیوں سے امریکی سائنسدان کسی دور دراز سیارے کی جانب سے بھیجے جانے والے سگنلز ڈھونڈنے کی کوشش میں مشغول تھے لیکن اب سائنسدانوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ خود طاقتور ترین سگنل بھیج کر یہ جانچنے کی کوشش کریں گے کہ خلا میں کہیں کسی ذہین مخلوق کا مسکن ہے بھی کہ نہیں۔
ایس ای ٹی آئی نامی انسٹیٹیوٹ کے محقق پرامید ہیں کہ خلائی مخلوقات سے رابطہ کرنے کا پروجیکٹ انہیں جلد مل جائے گا۔
ایس ای ٹی آئی کے سائنسدانوں نے اسٹیفن ہاکنگ سمیت نامورسائنسدانوں کے اس خدشے کو رد کردیا ہے کہ از کود رابطہ کرنے کی صورت میں خلائی مخلوق کو زمین پر حملہ آور ہونے کی ہمت ملے گی۔
ایس آئی ٹی ای کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ پچاس سال سے سائنسدان ریڈیو ٹیلی اسکوپ کی مدد سے خلامیں نظریں جمائے بیٹھے ہیں کہ کسی دوسری تہذیب سے انہیں کوئی موصلاتی اشارہ موصول ہو۔
انہوں نے کہا کہ اب ہم اس نظام کو تبدیل کرکے ازخود انتہائی طاقتوراورمعلومات سے بھرپورسگنلزخلامیں بھیجیں گے اور ہمیں امید ہے کہ کسی دوسرے جہاں سے ہمیں ان سگنلز کا جواب موصول ہوگا۔
یہ سگنلز ان کہکشاؤں میں بھیجیں جائیں گے جن میں سیارے ہیں اور جو نسبتاً قریب ہیں کیونکہ ان میں زندگی کی موجودگی کے آثار زیادہ قوی ہیں۔