کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے پولیس کی حراست میں وحشیانہ تشدد کے دوران ایم کیوایم بلدیہ ٹاوٴن یونٹ 117 کے کارکن وسیم دہلوی کے ماورائے عدالت قتل کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور اس ظلم کے خلاف دوروزہ پرامن سوگ کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے وسیم دہلوی کی دوران حراست تشدد کے نتیجے میں ماورائے عدالت قتل کے واقعہ کی شدیدمذمت کر تے ہوئے اس ظلم کے خلاف آج اورکل یعنی بروز بدھ اورجمعرات کو ہنگامی بنیادوں پر دوروزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
رابطہ کمیٹی نے ٹرانسپورٹرز ،دکانداروں،اسکولوں اورتمام شہریوں سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ وہ ماورائے عدالت قتل کے ظالمانہ سلسلے کے دوبارہ آغاز کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے اپناکاروبار، دکانیں ، اسکول ، کالج اورٹرانسپورٹ بند رکھیں۔
رابطہ کمیٹی نے کہا کہ پوسٹ مارٹم سے بھی ثابت ہوگیا ہے کہ وسیم دہلوی کی ہلاکت حراست کے دوران تھرڈ ڈگری ٹارچر کے نتیجے میں واقعہ ہوئی ہے لہٰذا ظلم کرنے والے پولیس اہلکاروں کوگرفتارکرکے قرارواقعی سزا دی جائے ۔
ایم کیوایم کے کارکن وسیم دہلوی اورانکے دو بھائیوں نعیم دہلوی اورعادل دہلوی کو دو روز قبل سادہ لباس میں ملبوس پولیس اہلکاروں نے بلدیہ ٹاوٴن سے ان کی دکان سے گرفتار کیا تھا، گرفتاری کے بعد پولیس کے اعلیٰ حکام سے رابطہ ہونے کے باوجود کوئی بھی یہ بتانے کے لئے تیار نہ تھا کہ گرفتارشدگان کو کہاں زیرحراست رکھا گیا ہے، دوروز تک حراست میں وسیم دہلوی پر ناقابل بیان حد تک تشدد کیا گیا، جس کے نتیجے میں آج وسیم دہلوی پولیس کی کسٹڈی میں شہید ہوگئے۔
کراچی میں عزیز بھٹی تھانے میں پُر اسرار طور پر ہلاک ملزم ایم کیو ایم کا کارکن نکلا، ورثا نے احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ وسیم کو پولیس نے تشدد کرکے مارا ہے، ملزم وسیم ایم کیو ایم کے بلدیہ سیکٹر کا انچارج تھا۔
عزیز بھٹی تھانے میں دوران حراست پراسرار طور پر ہلاک ہوگیا، لاش جناح اسپتال منتقل کی گئی تو ورثا بھی پہنچ گئے اور پولیس کیخلاف شدید احتجاج کیا، لواحقین نے الزام لگایا ہے کہ وسیم کو پولیس نے تشدد کرکے مارا ہے۔
مظاہرین نے اسپتال کے اندر اور باہر احتجاج کرتے ہوئے سڑک بند کی جو بعد میں رینجرز سے مذاکرات پر کھول دی گئی ۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ملزم کے جسم پر تشدد کے نشانات ہیں، موت سر پر چوٹ لگنے سے ہوئی، آئی جی سندھ نے عزیز بھٹی تھانے کےایس ایچ او کو معطل کردیا ہے، سب انسپکٹر سمیت تین پولیس اہلکاروں کو حراست میں لیکر تحقیقات شروع کردی گئیں ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملزم وسیم کے دو بھائی نعیم اور عادل تاحال پولیس کی حراست میں ہیں، جن سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے عزیز بھٹی تھانے میں ایم کیو ایم بلدیہ ٹاؤن یونٹ 117کے کارکن محمد وسیم کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔
ایک بیان میں انہوں نے شہید کے سوگوار لواحقین سے دلی تعزیت وہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھ سمیت ایم کیوایم کے تمام کارکنان آپ کے غم میں برابر کے شریک ہیں ۔ الطاف حسین نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ محمد وسیم شہید کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور سوگواران کو یہ صدمہ برداشت کرنے کا حوصلہ عطا کرے۔