بابائے ایس ایم ایس کے نام سے جانے والے متی مکونین طویل علالت کے سبب 63 سال کی عمر میں انتقال کرگئے، انہوں نے 1984 میں کوپن ہیگن میں ہونے والی ٹیلی کام کانفرنس میں ٹیکسٹ میسج موبائل نیٹ ورک کے ذریعے بھیجنے کا آئیڈیا دیا تھا۔
متی مکونین نوکیا نیٹ ورک اور ٹیلی فن لینڈ کے لئے کام کرتے رہے ہیں، اور وہ سن 2003 سے 2005 تک فائنٹ او وائی کے سی ای او بھی رہے ہیں۔ 2008 میں انہیں میسج کے معیارات متعین کرنےپر اکانومسٹ انوویشن ایوارڈ بھی دیا گیا۔
ایس ایم ایس کا ممکنہ آئیڈیا دینے کے باجود مکونین نے پیٹنٹ کے لئے اپلائی نہیں کیا جس کے سبب وہ اپنی اس ایجاد کے مالی فوائد اٹھانےسے قاصررہے۔
مکونین ہمیشہ سے اپنی ایجاد کا کریڈٹ لینے میں ہچکچاہٹ کا شکاررہے ان کا ہمیشہ یہی کہنا تھا کہ اس آئیڈیے کو عمل پیرا کرنے میں کئی انجینئرز کا ہاتھ ہے۔ حالانکہ یہ حقیقت ہے کہ انہوں نے اس ٹیکنالوجی کو حقیقت کا روپ دینے میں بہت بڑا کردار ادا کیا ہے۔