جنوبی سوڈان میں باغی رہنما ریک ماچر کے ہزاروں حامیوں نے جونگلی ریاست کے شہر بور کیجانب مارچ شروع کر دیا ہے، باغیوں کی مارچ روکنے کے لیے حکومت حرکت میں آگئی ہے، جس کے باعث سرکاری فورسز اور باغیوں کے درمیان خوں ریز تصادم کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
غیر ملکی نشریاتی ادارے کے مطابق جنوبی سوڈان میں جاری جنگ میں باغی رہنما ریک ماچر کے ہزاروں حامیوں نے بور شہر کا قبضہ چھڑانے کے لئے سرکاری فوج کے خلاف لانگ مارچ کا آغاز کر دیا ہے، شہر جونگلی ریاست کا دارالحکومت ہے، جسے حکومتی فوج نے باغیوں سے حاصل کیا ہے۔
جنوبی سوڈان میں دسمبر کے اوائل میں شروع جنگ میں تاحال ایک ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں اور ایک لاکھ سے زائد افراد اپنا گھر بار چھوڑ کر اقوام متحدہ کے کیمپوں میں پناہ لینے پرمجبور ہیں، واضح رہے کہ جنوبی سوڈان میں جاری جنگ ریک ماچراور صدر سلوا کیئر کےدرمیان اقتدار کے حصول کی رسہ کشی سے شروع ہوئي تھی۔