دبئی : عزیر بلوچ کی پاکستان حوالگی ایک دن اور تاخیر کا شکار ہوگئی ہیں، کاغذات نامکمل ہونے کے باعث ملزم کو کل پاکستانی حکام کی تحویل میں دیا جائے گا۔
دبئی سے عذیر بلوچ کو پاکستان لانا پاکستانی حکام کیلئے درد سر بن گیا ہے، کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ اور لیاری گینگ وار کے اہم کردار کی پاکستان حوالگی ایک دن اور تاخیر کا شکار ہوگئی۔
سرکاری ذرائع کے مطابق عذیر بلوچ کی حوالگی سے متعلق کاغذات مکمل نہیں، جس کے باعث ملزم کو کل پاکستانی حکام کی تحویل میں دیا جائےگا۔
یواے ای حکام کے ایک اور خط کے بعد آج عزیر بلوچ کو پاکستان کے حوالے کئے جانے کا امکان تھا، ایف آئی اے کی ٹیم عزیزبلوچ کو تحویل میں لے گی ۔
ذرائع کےمطابق ایف آئی اے نے سندھ پولیس کے افسر کو ساتھ جانے کیلئے کہا ہے،ایف آئی اے کے مطابق سندھ پولیس کے افسر کے پاس عزیربلوچ کا تمام ریکارڈ ہونا چاہئے۔
ڈی جی ایف آئی اے کے مطابق عذیر بلوچ کی واپسی میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ کو پاکستان کے حوالے کردیا جائے گا۔
یاد رہے کہ کالعدم امن کمیٹی کا سربراہ اورلیاری گینگ وار کا اہم ملزم عذیر بلوچ دبئی ایئرپورٹ پر پکڑا گیا تھا ، ذرائع کے مطابق عزیر بلوچ مسقط سے دبئی پہنچا تھا، جہاں انٹرپول کے حکام نے گرفتار کرلیا۔
حکام کے مطابق عذیر بلوچ کے پاس پاکستان کے علاوہ ایران کا پاسپورٹ بھی موجود ہے، عزیر بلوچ یو اے ای کے ویزے پر سفر کر رہے تھے۔
حکومتِ سندھ اور رینجرز حکام کی سفارش پر انٹرپول نے عزیر بلوچ کے ریڈوارنٹ جاری کررکھے تھے، صوبائی حکومت کی جانب سےعزیر بلوچ کی سر کی قیمت بھی مقرر کی گئی تھی۔