اتوار, جولائی 6, 2025
اشتہار

سات مجرمان کو پھانسی ، کل تعداد 130 ہوگئی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: پاکستان میں بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے والے دو مجرمان سمیت سات افراد کو پھانسی کا سزا دے دی گئی۔

مجرمان کی سزائے موت پر عمل درآمد صوبہ پنجاب کی مختلف جیلوں میں کیا گیا۔

بچوں کے ساتھ زیادتی ازاں بعد قتل کے مجرمان عبدالستار اور ثنااللہ کو ویہاڑی ڈسٹرکٹ جیل میں تختہ دار کے حوالے کیا گیا۔

عبدالستار نے ایک 13 سالہ بچی کوزیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کیا تھا جبکہ ثنا اللہ نے 11 سالہ لڑکے دانش کو زیادتی کے بعد قتل کیا تھا۔

گجرات جیل میں محمد نصیر اور فیصل محمود کو قتل کے جرم میں سزائے موت دی گئی۔

قتل کے ہی جرم میں سزا پانے والے دو مجرمان عبدالخلیق اورشہزاد بھی کوٹلکھپت جیل لاہور میں پھانسی کے تختے پرچڑھادئیے گئے۔

شہزاد نے ایک شخص کو قتل کیا تھا جبکہ عبدالخالق نے بھی ایک شخص کو فیکٹری ایریا میں قتل کیا تھا۔

بہادر خان نامی مجرم نے 1997 میں یاسر محمود کو قتل کیا تھا اسے بھی قتل کےجرم میں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں سزائے موت دے دی گئی۔

پاکستان میں 2008 سے سزائے موت پر پابندی عائد تھی جسے 16 دسمبر 2014 کو آرمی پبلک اسکول پر حملے کے اگلے روز اٹھائی گئی تھی اور تب سے اب تک دی جانے والی پھانسیوں کی تعداد 130 ہوچکی ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں