لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن پر وزیرِاعلیٰ پنجاب نے جے آئی ٹی کو بیان قلمبند کرادیا ہے، وزیرِاعلیٰ پنجاب شہباز شریف جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے سامنے خود پیش ہوئے۔
ماڈل ٹاؤن سانحے کے نو ماہ بعد وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہوئے، وزیرِاعلیٰ پنجاب نے اپنی ہی بنائی ہوئی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو کر حلفیہ بیان ریکارڈ کرایا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے جے آئی ٹی کو حلفیہ بیان میں کیا بتایا یہ معلوم نہیں ہو سکا، پنجاب حکومت نے پریس ریلیز جاری کی، جس کے مطابق وزیرِاعلیٰ پنجاب شہباز شریف حلفیہ بیان ریکارڈ کرانے کیلئے خود جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے دفتر گئے۔
یاد رہے کہ پاکستان عوامی تحریک شہباز شریف کو سانحہ کا براہ راست ذمہ دار سمجھتی ہے، پاکستان عوامی تحریک اس جے آئی ٹی کو بھی نہیں مانتی، حال ہی میں آئی جی پنجاب نے جے آئی ٹی سے تعاون کے لئے عوامی تحریک کے قائدین کو خط لکھا تھا۔
جس کے جواب میں عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ پولیس وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر ڈاکٹر طاہر القادری کو قتل کرنے کی نیت سے ماڈل ٹاؤن آئی، سانحے میں پولیس خود ملزم ہے۔
پی اے ٹی کا کہنا تھا کہ پولیس نمائندوں پر مشتمل جے آئی ٹی متعصب ہے، آئی ایس آئی، ایم آئی کے نمائندوں پر مشتمل جے آئی ٹی ہی انصاف دے سکتی ہے۔