لندن : متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ سانحہ پکا قلعہ حیدآباد پاکستان کی تاریخ کا سیاہ باب ہے، جسے فراموش نہیں کیاجاسکتا۔
سانحہ پکا قلعہ 26، 27مئی1990ء کے شہداء کی 25ویں برسی کے موقع پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ 26، 27مئی 1990ء پاکستان کی تاریخ کاایسا سیاہ ترین دن ہے۔ جب سرکاری اہلکاروں نے حیدرآباد میں پکا قلعہ کی پانی ، بجلی اور گیس کاٹ کر اردو بولنے والی آبادی پر لشکر کشی کی اور پکا قلعہ کے معصوم وبے گناہ مکین مائیں بہنیں اپنے سروں پر قرآن شریف رکھ کردہائیاں دینے نکلیں اور ظالموں کو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کا واسطہ دیا تو ان پراندھادھند فائرنگ کی گئی، جسکے باعث متعدد خواتین،نوجوان ،بزرگ اوربچے موقع پر ہی شہید ہوگئے۔
انھوں نے کہا کہ ظلم و بربریت کا یہ کھیل دو دن تک جاری رہا ،شہداء کے جنازے بھی نہیں اٹھانے دیئے گئے جسکے سبب شہداء کی تدفین بھی پکا قلعہ گراؤنڈ میں ہی کرنا پڑی۔
الطاف حسین نے کہا کہ 25برس گزرجانے کے باوجودآج تک اس واقعہ میں ملوث سفاک سرکاری اہلکاروں کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ حق پرست شہداء نے جس مشن، مقصد اور نظریئے کیلئے اپنی جانیں قربان کی ہیں، انہیں ایم کیوایم ہرگز رائیگاں نہیں جانے دے گی اور مظلوم و محکوم عوام کے حقوق کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔
انہوں نے سانحہ پکا قلعہ حیدآباد کے شہداء کوزبردست خراج عقیدت پیش کیا اور دعا کی کہ اللہ شہدائے پکا قلعہ کے درجات بلندفرمائے،ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطافرمائے اور ایم کیوایم کے خلاف سازشوں کوناکام بنائے اورتحریک کے مشن و مقصد اورنظریئے کو کامیابی سے ہمکنار فرمائے۔