لاہور: سرعام کی ٹیم کے خلاف مقدمے کے اندراج اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے پر سیاست دانوں نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواجہ سعد رفیق کو ریلوے کی وزارت سے فوری مستعفی ہوجانا چاہیے۔
حکومتی زعما اے آر وائی نیوز کی رپورٹنگ سے پریشان ہیں۔ کبھی نشریات پر قدغن تو کبھی اے آر وائی نیوز سے منسلک صحافیوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں شروع کردی ہیں۔ اب کی بار حکومت کی زد پر میں آیا ہے اے آر وائی نیوز کا مقبول عام پروگرام ’سرعام‘۔
ریلوے حکام کی نااہلی و کوتاہی کا پردہ چاک کرنا اے آر وائی نیوز کا جرم ٹھہرا دیا گیا ہے۔ ریلوے حکام کی کاروائی پر پاکستان ماہر قانون دان سابق سینٹر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ آزادی رائے ہرشہری کا آئینی ہے جس پر مقدمہ درج نہیں ہوتا ہے۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ بدعنوانی کا پردہ فاش کرنے پر سرعام کی ٹیم کو شاباش ملنی چاہیے۔ پی ٹی آئی کے رہنما عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ سعد رفیق کو اپنی وزارت سے مستعفی ہوجانا چاہیے۔ پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈہ پور کہتے ہیں وزیرریلوے کو اےآروائی نیوز کا شکر گزار ہونا چاہئے تھا۔
دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی ریلوے میں غیرقانونی اسلحے کی اسمگلنگ پر نہ صرف تشویش کا اظہار کیا بلکہ سرعام کی ٹیم کیخلاف مقدمہ درج ہونے کی مذمت بھی کی ہے۔