حیدرآباد : وفاقی وزیر صنعت وپیداوار غلام مرتضیٰ جتوئی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کراچی آپریشن پر سندھ حکومت کی مکمل معاونت کررہی ہے، بدقسمتی سے سندھ حکومت اپنی ذمہ داری صحیح طرح سے نہیں نبھارہی۔
حیدرآباد میں پلیجو ہاؤس میں قومی عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایاز لطیف پلیجو سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے غلام مرتضیٰ جتوئی نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد سندھ حکومت کی کارکردگی غیر تسلی بخش ہے.
وزیراعظم کراچی آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہتے ہیں، کراچی آپریشن کے بعد لینڈ مافیا، بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں کمی آئی ہے.
ایک سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کی کاروائی باقاعدگی کے ساتھ جاری ہے جو کچھ بھی ہوا سامنے آجائے گا لیکن 2015ء میں انہیں انتخابات ہوتے ہوئے نظر نہیں آرہے ہیں.
انہوں نے کہا کہ تھرپارکر میں چھ چھ سو میگاواٹ کے دو پاور پلانٹ لگائے جارہے ہیں جہاں سے کوئلہ نکلے گا اسی جگہ پر پاور پلانٹ لگایا جائے گا.
اس موقع پر ایاز لطیف پلیجو کا کہنا تھا کہ کراچی میں قیام امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ پیپلز پارٹی اور اس کی قیادت ہے جب تک کراچی میں پولیس کو غیر سیاسی نہیں کیاجاتا تب تک صورتحال بہتر ہونا ممکن نہیں.
انہوں نے کہا کہ کراچی میں قیام امن کیلئے سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق اقدامات کئے جائیں۔