ممبئی : بھارت میں بھی عوام وی آئی پی کلچر کے عذاب سے شدید مشکلات کا شکار ہیں، ایئر انڈیا کی انتظامیہ نے ایک سرکاری افسر کی وجہ سے فلائٹ کوڈیڑھ گھنٹے لیٹ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کے صوبہ مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دیوندرا فڈناوس کے پرنسپل سیکریٹری پراوین پردیشی ممبئی سے نیو یارک جانے کیلئے فلائٹ نمبر اے ایل 191 میں سوار تھے۔
روانگی سے قبل جب ان کا پاسپورٹ چیک کیا گیا تو اس میں ویلڈ ویزا موجود نہیں تھا، جس کی بنا پر مذکورہ فلائٹ کو تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک روکے رکھا گیا، جس باعث جہاز میں موجود 250 افراد کو طویل انتظاراورشدید ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔
ایئر لائن اسٹاف کے مطابق عام طور پر ایسا نہیں ہوتا، اگر کسی مسافر کے ٹکٹ یا دیگر کاغذات میں کوئی کمی بیشی ہوتی ہے تو اس مسافر کو روک کر فلائٹ کو روانہ کردیا جا تا ہے لیکن پراوین پردیشی کے سیاسی شخصیت ہونے کی بنا پر ان کے ساتھ ایسا نہیں کیا گیا۔
انہیں پورا وقت دیا گیا کہ وہ اپنا ویزا لے کر آجائیں، جبکہ مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دیوندرا فڈناوس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں اپنے سیکرٹری پر لگائے جانے والے الزام کی سختی سے تردید کرتے ہوئے اسے بے بنیاد قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس الزام میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
The allegation that I forced to delay the flight to New York is false & misleading. I totally deny it.
— Devendra Fadnavis (@Dev_Fadnavis) June 30, 2015