لاہور: سیلاب نے پنجاب کے کئی علاقوں میں تباہی مچادی، سیکڑوں گاؤں اوربستیاں زیرآب آگئیں، میانوالی میں محمد شریف والی حفاظتی بند بہہ گیا۔
جنوبی پنجاب ایک بار پھر سیلاب کی بے رحم موجوں کی زد میں ہے، مظفرگڑھ میں عباس والا بند ٹوٹنے سے کئی دیہات ڈوب گئے، تحصیل علی پور میں سیلاب زدگان کھلے آسمان تلے پڑے ہیں۔
متاثرین کا کہنا ہے کہ سیلاب تباہی مچارہا ہے لیکن انتظامیہ غائب ہے، کوٹ ادومیں اپنے پیاروں کی مدد کو آنے والے بھی سیلابی پانی میں پھنس گئے، سیلاب نے لیہ میں سو سے زائد بستیوں کو ڈبو دیا ہے، دریائے چناب میں ملتان کے قریب پانی کے دباؤمیں اضافے سے ہیڈ محمد والا اور قریبی علاقوں کو خطرے کے باعث بند کو مضبوط کرنے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔
دریائے سندھ میں کوٹ مٹھن، روجھان کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے، راجن پور کے سیلاب متاثرین کا کہنا ہے کہ ان کے مال مویشی سب ختم ہوگئے، رنگ پور کے زمیندار نے بتایا کہ رنگ پور میں سیلاب عرصےسے تباہی مچا رہا ہے لیکن کبھی سدباب کیلئے اقدامات نہیں کیے گئے۔
میانوالی میں دریائے سندھ میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے، محمد شریف والی کا حفاظتی بند بہہ جانے سے کچے کاعلاقہ زیرِآب آگیا ہے جبکہ کشمور کے ایک سو پچیس ، کندھ کوٹ کے نوے دیہات مکمل طو پر زیرِ آب آچکے ہیں۔ جس سے قیمتی انسانی جانوں سمیت ہزاروں مویشیوں کے مرنے کا خطرہ بھی ہے۔