ہفتہ, فروری 1, 2025
اشتہار

سینیٹ میں ن لیگ اور ایم کیوایم کے ارکان کے درمیان پرویزمشرف کے معاملے پر بحث

اشتہار

حیرت انگیز

سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے ایم کیو ایم سینیٹر نسرین جلیل کا کہناتھا الطاف حسین کے بیان کو غلط ر نگ دیا گیا،الطاف حسین نے حقوق کی بات کی تھی،حقوق نہیں ملتے تو بنگلہ دیش جیسے واقعات ہمارے سامنے ہیں،الطاف حسین نے آئینہ دکھایا تو سب برا مان گئے،نسرین جلیل کا کہناتھا کہ ملک میں طالبانائزیشن بڑھتی جارہی ہے۔

دہشت گردی کی روک تھام کیلئے اقدامات ہونے چاہئیں،انہوں ے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف کارروائی کو انتقامی قرار دیا،جس پر ن لیگ کے سینیٹر مشاہداللہ کا کہناتھا یہ کہا جا رہا ہے کہ مشرف کو سنگل آؤٹ کیا گیا کہ وہ مہاجر ہیں ۔بارہ اکتوبر اور لال مسجد واقعے پر پرویز مشرف کو کیوں نہیں روکا گیا،اب جرنیلوں کو بھی مہاجر اور پنجابی بنایا جا رہا ہے۔ تقسیم در تقسیم کی بات نہیں کرنی چاہیے ۔

۔ڈاکٹر قدیر بھی تو مہاجر ہیں ،ان پر کیوں خاموشی اختیار کی گئی۔پرویزمشرف کومحفوظ راستہ نہیں دیاجائیگا،عدالتیں پرویزمشرف سےمتعلق فیصلہ ضرور کریں گی، مشرف کومحفوظ راستہ دینے کی بات کرنیوالے اقتدارکی تلاش میں ہیں،۔۔پیپلزپارٹی کے سعید غنی کا کہناتھا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو بلٹ پروف گاڑی کی فراہمی فرمائشی پٹیشن تھی۔جن ججوں کو افتخار چوہدری نے بھرتی کیا ان سے احکامات دلوائے جا رہے ہیں ۔یہ روایت ٹھیک نہیں ۔

پارلیمنٹ کی کمیٹی قائم کر کے معاملات کی تحقیقات کی جائیں،وزیرمملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمان کا کہناتھا سندھ میں جرائم میں کمی آرہی ہے ۔ آپریشن کے خاطر خواہ نتائج سامنے آرہے ہیں ۔بلوچستان میں قوم پرستوں کو اعتماد میں لیا جا رہا ہے ۔ لاپتہ افراد کے حوالے سے سیکیورٹی اداروں کے خدشات پیش نظر رکھتے ہوئے نئی قانون سازی کی جا ر ہی ہے ۔

اہم ترین

مزید خبریں