اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک اور تحریک انصاف نےسپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا، جواب میں کہا گیا ہے کہ شاہراہ دستورکی ایک قطارخالی کردی، آمد و رفت نہیں رکی ، دوسری جانب اٹارنی جنرل نے رپورٹ میں کہا کہ عمران خان اور طاہر القادری نے دھرنے متبادل جگہ منتقل کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کرائے گئے پی اے ٹی کے جواب میں کہا گیا ہے کہ شاہراہ دستور پر سب کی آمدورفت جاری رہے گی، دھرنا دینا ہمار اآئینی حق ہے، جو جاری رہے گا، گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے ایک لائن خالی کرلی گئی ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے اعلیٰ عدالت کو جواب میں موقف اپنایا گیا کہ ہم شاہراہ دستور پر نہیں، پریڈ گراؤنڈ میں بیٹھے ہیں، پریڈگراونڈ کا شاہراہ دستور سے کوئی تعلق نہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے جواب میں مزید کہا گیا کہ شاہراہ دستور پی ٹی آئی کے دھرنوں کی وجہ سے بند نہیں اور نہ ٹریفک کی آمدورفت رکی ۔
اٹارنی جنرل نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ تحریک انصاف نے دھرنا متبادل جگہ منتقل کرنے سے انکارکردیا، پاکستان عوامی تحریک بھی شاہراہ دستور چھوڑنے پر آمادہ نہیں، دونوں جماعتوں کو شاہراہ دستور پر آنے کا این او سی نہیں دیا گیا تھا، دھرنوں کے لئے اسپورٹس کمپلیکس اور فیض آباد میں متبادل جگہ دینے کی پیشکش کی گئی ہے۔
چیف جسٹس نے پیر کے روز شاہراہ دستورخالی کرانے کا حکم دیتے ہوئے وہاں سے گزرنے کا کہا تھا تاہم صبح چیف جسٹس کیبنٹ بلاک اور پارلیمنٹ کےاندرونی راستےسے سپریم کورٹ پہنچے۔