لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس منظور احمد ملک کی سربراہی میں صوبے بھر کی انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کے ججز کا اجلاس ہوا، جس میں عدالتوں کی سیکورٹی کو فول پروف بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس منظور احمد ملک کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں صوبے بھر کے انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کے ججز اور اعلی پولیس افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں عدالتوں کی سیکورٹی، اشتہاریوں کی گرفتاری کے حوالے سے رپورٹ پیش کی گئی جس پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے جسٹس منظور احمد ملک نے احکامات جاری کئے کہ سیکورٹی کو فول پروف بنایا جائے اور اشتہاریوں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے، جسٹس منظور احمد ملک کو بتایا گیا کہ پولیس کی جانب سے انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں ملزمان کے چالان پیش کرنے میں تاخیر کی جاتی ہے، جس کی وجہ سے بہت سے اہم مقدمات کا وقت پر فیصلہ نہیں ہو پاتا۔
جسٹس منظوراحمد ملک نے حکم دیا کہ جو تفتیشی افسر چالان پیش کرنے میں غفلت برتے اس کے خلاف کاروائی کی جائے، اجلاس میں یہ نکتہ بھی اٹھایا گیا کہ جیلوں میں دہشتگردی کے بعض قیدیوں کو موبائل فونز مہیا کئے جانے کی رپورٹ سامنے آئی ہے جس پر جسٹس منظور احمد ملک نے اظہار برہمی کرتے ہوئے حکم دیا کہ تمام جیلوں کے اندر موبائل فونز استعمال کرنے پر پابندی ہونی چاہیئے اور جو اہلکار اس میں ملوث پایا گیا اس کے خلاف سخت ترین محکمانہ کارروائی ہونی چاہیے تاکہ اس مسئلے کا سدباب کیا جاسکے۔
اجلاس میں عدالتوں کی سیکورٹی، اشتہاریوں کی گرفتاری معاملے پر پولیس اور پراسیکوشن سے تفصیلی رپورٹ بھی طلب کرلی۔