موہن جو داڑو:وادیٔ سندھ کے قدیم ترین آثارِ قدیمہ موہن جوداڑوں کو بارشوں کے سبب شدید خطرات لاحق ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق طوفانی بارشوں نے جہاں سندھ بھر کو نقصان پہنچایا ہے وہیں وادیٔ مہران کی 5000 سال قدیم تہذیب کے آثار موہن جو داڑو میں بھی برسات کا پانی داخل ہوگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کھنڈرات کے کئی حصے بارشوں میں بہہ گئے ہیں اور باقی ماندہ کو بھی شدید خطرات لاحق ہیں۔
واضح رہے کہ موہن جو داڑو اس خطےکی تہذیب کا امین قومی ثقافتی ورثہ ہے جس کی حفاظت کی ذمہ داری 18 ویں ترمیم کے بعد حکومتِ سندھ پرعائد ہوتی ہے۔
مقامی افراد کے مطابق حکومت کی جانب سے بے توجہی اورغفلت کے سبب یہ قدیم آثار انتہائی تیزی سے برباد ہورہے ہیں۔
Rains damage 5,000 year old Moenjodaro ruins in Pakistan’s Sindh province pic.twitter.com/H7S2X0DC5T
— omar r quraishi (@omar_quraishi) July 28, 2015
دوسری جانب حکومت کی ترجمانی کرتے ہوئے شرمیلا فاروقی نے ٹویٹ میں اس خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چھ مشینوں اور 73 افراد پر مشتمل عملے کی مدد سے موہن جو داڑو سے پانی نکالا جارہا ہے اور اس کی حفاظت کے ہر ممکن انتظامات کئے جارہے ہیں۔
Absolutely not. We have 6 machines and 73 staff working there. We are very vigilant and proactive https://t.co/AUTr7WEw7o
— Sharmila faruqi (@sharmilafaruqi) July 28, 2015