فیصل آباد: سانحہ فیصل آباد کی ایک اور ایکسکلوسو فوٹیج اےآروائی نیوز کو موصول ہوگئی ہے۔ فوٹیج میں دو افراد کو سرعام فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز فیصل آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے احتجاجی جلوس پر ہونے والے فائرنگ کے مناظر کی ایک اور فوٹیج اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی ہے۔ فوٹیج میں دو افراد کو واضح طور پر سرعام گولیاں برساتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
فوٹیج میں نظر آرہا ہے کہ ہجوم میں شامل دو افراد ہاتھ میں اسلحہ تھامے ہوئے ہیں اور فیصل آباد کے یہ گلو بٹ نہتے عوام پر سیدھی گولیاں برسا رہے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کو موصول فوٹیج میں ناولٹی چوک پر ملزمان کی سرعام فائرنگ کے دوران پولیس اہلکار کو خاموش تماشائی کا کردار ادا کرتے نظر آرہے ہیں۔ پولیس اہلکاروں نے کارروائی کے بجائے رخ ہی بدل لیا تھا۔
واقعہ میں پی ٹی آئی کا حق نواز جان کی بازی ہارا اور ناولٹی چوک خونی چوک میں تبدیل ہوگیا ہے۔
ادھر پنجاب پولیس نے شاہ سے زیادہ شاہ کی وفادار بننے کے چکر میں دو سال قبل وفات پانے والے شہری کو بھی رانا ثناء اللہ کے ڈیرے پر حملے کے مقدمے میں ملزم نامزد کر دیا ہے۔ فیصل آباد کے علاقے نثار کالونی کے رہائشی محمد اشرف دو ہزار بارہ میں چھہتر سال کی عمر میں وفات پا گئے تھے۔ آٹھ دسمبر کو سمن آباد میں سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے ڈیرے پر حملے کے الزام میں تھانہ ڈی ٹائپ کالونی میں سب انسپکٹر محمد سفیان کی مدعیت میں درج مقدمے میں دو سال قبل وفات پا جانے والے محمد اشرف کو بھی اس خاندان سے سیاسی مخالفت کی بنا پر نامزد کروا دیا گیا ہے۔