کراچی : قومی ایئرلائن انتظامیہ کی ناقص حکمت عملی کے باعث ادارے کا خزانہ خالی ہوگیا ہے، ملازمین کو تنخواہیں دینے کیلئے بھی پیسے نہیں، پرووڈنٹ فنڈ بھی استعمال کرلیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پی آئی اے کا مالی بحران شدت اختیار کرگیا ہے، ادارے کے پاس بینکوں کو قرضے کی مد میں سود ادا کرنے کیلئے بھی پیسے نہیں، پی آئی اے ہر ماہ بینکوں کو چار ارب روپے سے زائد سود ادا کرتا ہے، ناقص حکمت عملی کے باعث پی آئی اے کا ریونیو گراف نیچے گرنا شروع ہوگیا ہے۔
ماہ نومبر میں پی آئی اے کی تاریخ کا سب سے کم روینیو 4.8ارب روپے رہا، چیئرمین پی آئی اے کی ناقص حکمت عملی اور طیاروں کے اضافے کے باوجود روینیو حاصل کرنے میں کمی قومی ایئرلائن کا 2013ء تک ہر ماہ 13ارب روپے روینیو حاصل کرتی تھی۔ قومی ایئرلائن کا خزانہ خالی ہونے کے باوجود ملازمین کا پرووڈنٹ فنڈ بھی استعمال کرلیا گیا ہے، اگر یہی صورتحال رہی 2015ء میں ملازمین کو تنخواہیں دینے کے لئے بھی پیسے نہیں ہیں۔
دوسری جانب پی آئی اے نے فیول کمپنی کے بھی واجبات ادا نہیں کئے،پی ایس اونے واجبات کی عدم ادائیگی پر پی آئی اے کو فیول کی فراہمی مکمل طور پر بند کردی ہے پی ایس او ترجمان کے مطابق پی آئی اے نے 11دسمبر کو دو ارب روپے دینے کا وعدہ کیا تھا تاہم واجبات ادا نہیں کئے گئے، پی آئی اے کو مکمل طور پر فیول کی فراہمی بند کردی گئی ہے، دوسری جانب ابو ظہبی اور سعودی عرب کی فیول کمپنیوں نے بھی پی آئی اے سے واجبات طلب کرلئے۔
ذرائع کے مطابق پی آئی اے نے چھ ملین ڈالر سے زائد واجبات ادا نہیں کئے ہیں، فیول بند کرنے کی دھمکی دیدی، دبئی اور سعودی عرب جانیوالی پروازوں کا شیڈول بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔