جمعرات, دسمبر 12, 2024
اشتہار

لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ منظر عام پر لانے کیلئے درخواستوں کی سماعت

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کیلئے درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ پنجاب حکومت اہم دستاویزات کی حفاظت نہیں کر سکتی، کیوں نہ سانحہ ماڈل ٹاؤن جوڈیشل انکوائری رپورٹ عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنا دی جائے۔

لاہور ہائیکورٹ کے 3 رکنی بنچ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کیلئے درخواستوں کی سماعت کی ہے۔ درخواست گزاروں کے مطابق عوام کو معلومات تک رسائی کا آئینی حق حاصل ہے، رپورٹ منظر عام پر نہ لانا بنیادی حقوق اور آئین کی خلاف ورزی ہے۔

عدالت نے قرار دیا پنجاب حکومت کا یہ ریکارڈ رہا ہے کہ وہ اہم دستاویزات کی حفاظت نہیں کر سکتی، اس سے پہلے ڈاکٹر طاہرالقادری پر فائرنگ کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ گم کی جا چکی ہے، کیوں نہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنا دی جائے۔

- Advertisement -

عدالت نے انکوائری ٹریبونل تشکیل دینے کے حوالے سے تمام ریکارڈ رجسٹرار ہائیکورٹ سے طلب کرتے ہوئے قرار دیا دیکھنا یہ ہے کہ کیا پنجاب حکومت ہائیکورٹ کے کسی جج کو بطور انکوائری ٹریبونل تعینات کر سکتی ہے۔ جس کے بعد عدالت نے سماعت 15 دسمبر تک ملتوی کر دی ہے۔

Comments

اہم ترین

Abdul Rasheed
Abdul Rasheed
honda1234

مزید خبریں