پشاور : افغان طالبان کے نئے امیر کا پہلا آڈیو پیغام جاری کردیا گیا۔
آڈیو پیغام میں نئے امیر کا کہنا تھا کہ افغانستان میں اسلامی نظام لانے تک جدوجہد جاری رکھیں گا، انہوں نے مزید کہا کہ ہماری جدوجہد کا مقصد افغانستان ہے، طالبان اپنی صفوں میں اتحاد برقرار رکھیں، تمام گروپ آپس میں متحد رہیں، اسلامی امارات کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔
دوسری جانب برطانوی خبر رساں ایجنسی بی بی سی نے دعوی کیا ہے کہ طالبان کے امیر ملا عمر کے انتقال کے بعد نئے امیر کے تقرر کے بارے میں طالبان میں اختلافات پائے جاتے ہیں۔
بی بی سی نے طالبان ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ نئے امیر ملا اختر منصور کو طالبان سپریم کونسل کی مشاورت کے بغیر امیر مقرر کیا گیا ہے، طالبان شوری سے مشاورت نہیں کی گئی، طالبان شوری کے اجلاس میں نئے امیر کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔
طالبان کے ترجمان ملا عبدالمنان نیازی کا کہنا ہے کہ ملا منصور کو منتخب کرنے والوں نے قواعد کے مطابق فیصلہ نہیں کیا، قوانین کے تحت امیر کی وفات کے بعد نئے امیر کا فیصلہ شوری اجلاس میں کیا جاتا ہے۔
دوسری جانب طالبان کی ویب سائٹ پرجاری بیان میں جلال الدین حقانی کی موت کی خبروں کو بے بنیاد قراردیا گیا۔ طالبان کے مطابق جلال الدین حقانی کچھ عرصہ قبل بیمار تھے لیکن اب مکمل طورپر صحتمند اورخیریت سے ہیں، جلال الدین حقانی امریکا کو انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل ہیں۔