لاہور: واہگہ بارڈر کی پارکنگ سے تلاشی کے دوران آئی ای ڈی بم برآمد ہوا، بم ڈسپوزل اسکواڈ موقع پر پہنچ گیا ہے، جائے وقوعہ پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تحقیقاتی ٹیموں نے شواہد اکٹھے کر کے تحقیقات کا دائرہ کا وسیع کردیا ہے۔
سانحہ واہگہ بارڈرکی تحقیقات میں پیش رفت جاری ہے۔ ۔ سانحہ واہگہ بارڈر کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کا جائے وقوعہ کا دورہ کیا، حملہ آور کے اعضاء ڈی این اے ٹیسٹ کے لئے بھجوا دئیے گئے ہیں۔ رینجرز نے رات گئے واہگہ بارڈ کے سرحدی دیہاتوں میں سرچ آپریشن کے دوران سات مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
واہگہ بارڈرخودکش حملے کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکے کیلئے پچیس سے تیس کلو گرام بارود استعمال کیا گیا، پولیس کو خودکش حملہ آور کا سر اور جسم کے دیگراعضاء مل گئے ہیں، جس سے لگتا ہے کہ حملہ آورکی عمر بیس سال کے لگ بھگ ہے، خودکش حملہ آور کے جسم کے نمونے ڈی این اے کیلئے لیبارٹری بھجوا دیئے گئے ہیں، دھماکے میں بڑی تعداد میں بال بیرنگ استعمال کئے گئے ہیں۔
حقیقاتی ادارے جائے وقوعہ سے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے یہ دیکھنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ حملہ آوراکیلا واہگہ بارڈر پہنچا یا اسے کسی نے یہاں تک پہنچایا، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹس کے مطابق جاں بحق ہونے والے افراد کے جسم میں بال بیرنگ اور نٹ بولٹ لگنے سے موت واقعہ ہوئی ہلاک ہونے والوں کے جسم میں بال بیرنگ کی بڑی تعداد پیوست ہوئی
واہگہ بارڈر پر خودکش حملے کا مقدمہ رینجرز کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے، مقدمے میں دہشت گردی، قتل اور اقدام قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شواہد جمع کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حساس ادارے نے جمعرات کوواہگہ میں ممکنہ دہشت گردی کے خطرے کا اظہار کر دیا تھا، رپورٹ تمام ایجنسیوں اوروزارت داخلہ کوبھجوادی گئی تھی۔