گلگت: وزیراعظم نواز شریف نے لالک جان اسٹیڈیم میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئےدیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیرسمیت کئی ترقیاتی منصوبے شروع کرنے کا اعلان کردیا۔
ڈیم کی تعمیر کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کا دل گلگت بلتستان کی عوام کے ساتھ دھڑکتا ہے تعمیراتی کاموں سے علاقے میں ترقی کا نیا باب شروع ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ دیا میر بھاشا ڈیم کی تعمیر سے نیشنل گرڈ میں 4500 میگا واٹ بجلی شامل ہوگی اور اس کی تعمیر پر 1400 ارب روپے لاگت صرف ہوگی۔
اس موقع پر نواز شریف نے بونجی اور داسو ڈیم کی تعمیر بھی شروع کرنے کا اعلان کیا۔
اس موقع پروزیراعظم نے گلگت بلتستان کے نوجوانوں کے لئے بیس لاکھ تک کے چھوٹے کاروباری قرضے دینے کا بھی اعلان کیا۔
وزیر اعظم نے گلگت بلتستان کے عوام کے لئے ترقیاتی پیکج کا اعلان کرتے کہا کہ عوام کی خدمت ہی ان کی سیاست ہے وہ یہاں کنٹینر کی سیاست کرنے نہیں آئے۔
انہوں نے اس موقع پر ہینزل پاور پراجیکٹ کی تعمیر کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ عنقریب گلگت میں بجلی اور پانی کے بحران پر قابو پالیاجائے گا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ان کے دل دور دراز علاقوں میں رہنے والے شہریوں کے ساتھ جڑے ہیں اور ان کی حکومت ان فاصلوں کو سمیٹنے کے لئے کوشاں ہے۔
انہوں نے جلسے کے شرکاء کو بتایا کہ خنجراب سے رائے کوٹ تک بہترین سڑک تعمیر کی جاچکی ہے اور اب یہ سڑک تھاکوٹ سے اسلام آباد تک جائے گی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ گلگت سے جبلوٹ تک ایک سڑک کی تعمیر شروع کی جارہی ہے جس کی تعمیر پر40 ارب روپے خرچ ہوں گے جبکہ ہنزہ عطاء آباد پر ایک ٹنل تعمیر کی جائے گی جس سے سڑک خنجراب تک جا ئے گی اور اس منصوبے پر 27 ارب روپے خرچ ہوں گے۔
انہوں نے گلگت بلتستان کے لئے فضائی سروس میں مزید اے ٹی آر جہاز فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا تاکہ اسلام آباد سے با آسانی یہاں آیا جاسکے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان کے لئے تمام محب وطن شہری برابر ہیں لہذا قراقرم یونیورسٹی کی طرح بلتستان یونیورسٹی بھی قائم کی جائے گی۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے طلبہ پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے 280 لیپ ٹاپ بھی تقسیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔