مچھ: سزائے موت کے قیدی صولت مرزا نے کہا ہے کہ ان کی سزا پر عمل درآمد ہونے سے شاہد حامد قتل کے اصل ذمہ دار بچ جائے گے۔
وزیرِاعظم، وزیرِ داخلہ، آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی رینجرز کے نام خط میں صولت مرزا نے سوال کیا کہ شاہد حامد قتل کے اصل ذمہ داروں کوکیوں چھوڑا جا رہا ہے، بابر غوری وطن واپس آکر عدالت کا سامنا کیوں نہیں کرتے۔
خط میں اعلیٰ حکام سے کہا گیا ہے کہ تاریخ سب سے بہتر فیصلہ کرنے والی ہے، میرے خاندان کو دھمکیوں کا سامنا ہے، کراچی اور اس کے یرغمال عوام کا مستقبل اب اللہ اور آپ کے ہاتھ میں ہے۔
صولت مرزا نے لکھا کہ وہ گواہی کے لیے تیار تھے تو انہیں موقع کیوں نہ دیا گیا۔
دوسری جانب صولت مرزا کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ انہیں یہ خط چھ مئی دو ہزار پندرو کو ملا، جس میں صولت مرزا، الطاف حسین اور بابر غوری کا نام لے رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ جس نے قتل کی ہدایت دی، اسے بھی سات دفعہ پھانسی پر لٹکایا جائے۔
صولت مرزا کےحوالے سے دو درخواستیں اور دو مقدمات پہلے ہی عدالتوں میں زیرِسماعت ہیں، صولت مرزا کو پھانسی دینے کے لئے تیسری مرتبہ ڈیتھ وارنٹ بارہ مئی کیلئے جاری ہوئے ہیں۔