ویڈیو گیمز کھیلنے والوں کے لئے ایک اچھی اور ایک بری خبر ہے: نئی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ویڈیو گیمز کھیلنے سے بصری اور ذہنی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے لیکن ویڈیوگیمز زیادہ کھیلنے والوں کا دوسروں سے رویہ خراب ہوجاتا ہے۔
براوٗن یونیورسٹی کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ویڈیو گیمز نا صرف یہ کہ کھیلنے والے کی بصری صلاحیتوں میں اضافہ کرتے ہیں بلکہ ان سے سیکھنے کی استعداد میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
یہ تحقیق پی ایل اوز ون نامی سائنسی جریدے میں شائر کی گئی ہے اور محققین کا کہنا ہے کہ سالہا سال تک بصری ارتکاز نا صرف یہ کہ کھیلنے والے کی بصارت کو تربیت دیتا ہے بلکہ اس سے ذہن کے میکینزم میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
محقق ایرون بیرارڈ کا کہنا ہے کہ عام افراد ابھی بھی گیم کھیلنے کو وقت کا ضیاع سمجھتے ہیں کہ حالانکہ اب گیمز کھیلنے کے فوائد پر بھی تحقیق شروع ہو چکی ہے۔
محققین کے مطابق ابھی اس بات کی تحقیق باقی ہے کہ آیا گیم کھیلنا ذہنی استعداد بڑھاتا ہے یا زیادہ ذہنی استعداد والے افراد گیمز کھیلنے کے فوائد کے سبب گیمر بنتے ہیں۔
تحقیق میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عموماً گیم کھیلنے والوں کا رویہ جارحانہ ہوجاتا ہے لیکن یہ کوئی مروجہ اصول نہیں ہے۔
ایک اور تحقیق جو کہ آکسفورڈ یونیورسٹی میں کی گئی اس کے مطابق تین گھنٹے سے زیادہ گیم کھینے والے بچے ہائپر ایکٹو ہوجاتے ہیں اور لڑائیوں میں بھی ملوث ہوتے ہیں اور پڑھائی سے ان کا دل اچاٹ ہوجاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق ایک گھنٹہ گیم کھیلنا بچوں کی ذہنی استعداد میں اجافے کے لئے فائدہ مند ہے اس سے زیادہ وقت صرف کرنے سے نقصان کا اندیشہ ہے۔