ٹیکسلا: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ تمام جماعتوں سے مشاورت کے بعد کراچی میں آپریشن شروع کیا گیا ہے۔2015 کا کراچی 2013 سے مختلف ہے۔
ٹیکسلا کے قریب اسپتال کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اب تک دو سو سے زائد ملازمین کو جعلی شناختی کارڈ زکے معاملے میں برطرف اور گرفتار کیا گیا ہے۔جعلی شناختی کارڈز کے اجرا کی تحقیقات جاری ہیں۔ گذشتہ دور حکومت میں لاکھوں جعلی شناختی کارڈز جاری کیے گئے ۔ پاکستان میں اچھا کام کرنے والوں کو مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ غیر ملکی مہاجرین کے قیام کا فیصلہ تحقیقات کے بعد کیا جائے گا اور جعلی شناختی کارڈز کے اجرا کے معاملے کی تہہ تک جائیں گے۔ بلدیاتی انتخابات میں امن وامان برقرار رکھنے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کردار قابل تحسین ہے۔ پانچ دسمبر تک سیکورٹی کی موجودہ صورتحال کو برقرار رکھا جائے گا۔
چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ وہ کراچی میں میڈیا پر ہونے والے حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔