ابو ظہبی میں کھیلے جار ہے آخری میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، احمد شہزاد اور شرجیل خان نے آغاز کو اچھا دیالیکن ایک وکٹ کے گرنے کے بعد گرین شرٹس کی مشکلات میں اضافہ ہوتا رہا۔ احمد شہزاد اٹھارہ اور شرجیل خان سترہ رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
ان فارم بیٹسمین پروفیسر حفیظ اس میچ وہ کارکردگی نہ دکھاسکے جس کی ان سے توقع تھی۔ حفیظ اکتالیس رنز بنا کر پویلین لوٹے۔ مڈل آڈر کے ناکام ہونے کے بعد مصباح الحق نے ذمہ داری سے کھلتے ہوئے ٹیم کو اسکور آگے بڑھایا اور رواں میں ریکارڈ پندرہویں نصف سنچری بھی بنا ڈالی، عمرا کمل بھی کوئی کارنامہ انجام دیے بغیر بیس رنز پر ہمت ہار گئے۔
ایک سو چھتر رنز پر سات کھلاڑیوں کے آؤٹ ہوجانے کے بعد ٹیم کا اسکور دو سو سے پار ہوتا مشکل دکھائی دے رہا تھا لیکن انور علی نے ہمت نہ ہاری اور سری لنکن بولرز کی جم کر پٹائی کی، قومی ٹیم پورے اوورز کھیلے بغیر ہی میں دو سو بتیس رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی، انور علی نے ناقابل شکست اکتالیس کی شاندار اننگز کھیلی۔ لاستھ ملنگا نے چارکھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔