راولپنڈی: فرنٹئیرورکس آرگنائزیشن نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی ہدایت پرگوادرکو ملک کے بیشترعلاقوں کے روڈ نیٹ ورک سے منسلک کردیا ہے۔
آئی ایس پی آرکی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق گوادر کو ملک کے دیگرعلاقوں سے ملانے والا870 یہ کلومیٹر طویل روڈ نیٹ ورک پاکستان کے مستقبل کی اقتصادی شہ رگ پاک چائنہ اکانومک کارویڈورکا مغربی حصہ بن گیا ہے اوراس کی معاشی اوردفاعی اہمیت ایسے ہی ہے جیسا کہ قراقرم ہائی وے کی ہے۔
اس منصوبے کی منظوری فروری 2014 میں دی گئی تھی جبکہ اس کی تعمیر مارچ 2014 میں شروع کی گئی۔ 870 کلومیٹرطویل اس منصوبے میں سے 502 کلومیٹر ڈیڑھ سال کی قلیل مدت میں مکمل کیا گیا ہے۔
اس روڈ کی مدد سے گوادر ملک کے مختلف اہم علاقوں سے منسلک ہوگیا ہے جیسے چمن سے این 25 ہائی وے کے ذریعے،ڈیرہ اسماعیل خان سے این 50 کے ذریعے، اور انڈس ہائی وے سے این 55 کے ذریعے رابطہ استوار کیا گیا ہے۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ عالمی معیار کی اس سڑک کی روزانہ ڈیڑھ کلومیٹر تعمیر کی گئی جو کہ دنیا بھرمیں سڑکوں کی تعمیرات میں ایک ریکارڈ ہے۔
اس منصوبے کی تکمیل میں امن و امان کی مخدوش صورتِ حال کے سبب شدت پسندوں سے ہونے والی 136 جھڑپوں میں کل 16افراد شہید ہوئے جن میں سے 6 کا تعلق پاک فوج سے ہے اور 10 عام شہری ہیں جبکہ 29 افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔
اس سڑک کی تعمیر سے ملک میں اور بلوچستان میں بالخصوص ترقی کا ایک نیا دور شروع ہوگا اور عوام کو راحت ملے گی۔