جمعرات, دسمبر 12, 2024
اشتہار

پولیو ٹیم پر شدت پسندوں کے حملے، ابتک24 رضا کار جاں بحق

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان میں انسداد پولیو کی ٹیموں پر شدت پسندوں کے حملوں کی وجہ سے اب تک چوبیس سے زائد رضا کار جاں بحق ہوچکے ہیں، جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ پاکستان کو معذوربنانے کی گہری سازش کی جارہی ہے۔

سال دوہزار تیرہ میں پوری دنیا میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد تین سو انہتر تھی، جن میں سے تیراسی کیسز صرف پاکستان میں درج کئے گئے، یہ تعداد دو ہزار بارہ میں اٹھاون تھی اور پولیو کیسز میں کمی تو در کنار اضافہ ہوتا چلا گیا۔

پشاور پولیو کے کیسز کا گڑھ بنا، قبائلی علاقے فاٹا میں گزشتہ برس انسٹھ ، خیبر پختواں میں دس کیسز سامنے آئے، سندھ میں دس پنجاب میں سات کیسز رپورٹ ہوئے، سال دو ہزارتیرہ وہ سال تھا، جس میں پولیو مہم میں حصہ لینے والی ٹیموں پر پہلی مرتبہ سب سے زیادہ حملے ہوئے۔

- Advertisement -

جس سے ایک نیا پہلو سامنے آیا کہ پاکستان کے مستقبل کو معذور بنانے کی سازش کی جارہی ہے، شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان میں انسداد پولیو مہم پر مکمل پابندی ہے، خیبر ایجنسی میں ڈیڑھ سے دو لاکھ بچے ویکسین سے محروم رہ جاتے ہیں۔

پاکستان میں انسداد پولیو کی ٹیموں پر شدت پسندوں کے حملوں کی وجہ سے اب تک چوبیس سے زائد رضا کار اور ان کی حفاظت پر مامور سیکیورٹی اہلکار جاں بحق ہوچکے ہیں۔
       

Comments

اہم ترین

مزید خبریں