اسلام آباد: چین کے صدر 2 روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے، صدرِ مملکت اور وزیرِاعظم نواز شریف نے اپنی پوری کابینہ کے ہمراہ ان کا استقبال کیا۔
چین کے صدر ژی جن پنگ کا طیارہ جیسے ہی پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہوا تو پاک فضائیہ کے 8 جے ایف تھنڈر طیاروں نے چینی صدر کے طیارے کو اپنے حفاظتی حصار میں لیا اور نور خان ایئربیس پر اتارا، جہاں انہیں 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔
واضح رہے کہ کسی بھی چینی صدر کا نو سال کے بعد پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہے۔
وزیرِاعظم نواز شریف اپنی کابینہ سمیت مہمان چینی صدر کا استقبال کیا، اس موقع پر تینوں مسلح افواج کے سربراہان بھی موجود ہیں۔
اسکولوں کے طلبا و طالبات روایتی لباس میں چینی صدر کو گل دستے پیش کئے، صدرشی جن پنگ کے دورہ پاکستان کے موقع پراسلام آباد کو رنگا رنگ روشنیوں سے سجایا گیا ہے۔ شاہراہ دستور مہمان صدر کی تصاویر، جھنڈوں اور برقی روشنیوں سے سجائی گئی ہے۔
چینی صدر کی آمد کے راستے کو بھی خیرمقدمی کلمات، پاک چین دوستی کے بل بورڈز اوربینرز سے خوبصورتی سے سجایا گیا ہے۔
چینی صدر کے تاریخ ساز دورے کے موقع پر وفاقی دارالحکومت کی شاہراہوں کو پاک چین دوستی کے بڑے بڑے ہورڈنگ سے سجایا گیا ہے، جی ٹی روڈ، موٹر وے اور مری روڈ کو بھی بند کردیا گیا ہے جب کہ 20 اور 21 اپریل کو ایئرپورٹ روڈ صبح 8 بجے سے دوپہر 2 بجے تک بند رہے گی۔
چین کے صدر کے دورے کے حوالے سے سیکیورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
مہمان صدر کوایوان صدر میں خصوصی تقریب کے دوران پاکستان کاسب سے بڑا سول اعزاز ’نشان پاکستان‘ سے نوازا جائے گا۔ چینی صدرکا یہ رواں سال کا پہلا غیر ملکی دورہ ہوگا، جب کہ ان کے ہمراہ خاتون اول، وزراء، کمیونسٹ پارٹی کے رہنماء، اعلیٰ سرکاری حکام اورسرمایہ کارکمپنیوں کے سربراہان بھی ہوں گے۔
صدرممنون حسین کی جانب سے چین کے ہم منصب کے اعزازمیں ظہرانہ بھی دیا جائے گا، جس کے بعد چین کے صدر اور وزیراعظم نوازشریف باضابطہ مذاکرات کریں گے، اس کے علاوہ چین کے صدر ژی جن پنگ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے بھی خطاب کریں گے۔
چین کے صدر سے چیرمین جوائنٹ چیفس آ ف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود،آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ایئرچیف مارشل سہیل امان اورنیول چیف ایڈمرل ذکا اﷲ سے بھی ملاقات کریں گے، پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان، شاہ محمود قریشی اور چوہدری برادران بھی چین کے صدر سے ملاقات کریں گے جب کہ خصوصی دعوت ناموں کے علاوہ کسی بھی شخص، صحافی، سفارت کار اور بیوروکریٹس کو پارلیمنٹ ہاؤس میں آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
دوسری جانب اسلام آباد کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ درالحکومت میں واقع تمام ہوٹل،ریستوران، شادی ہالزمعمول کے مطابق کھلے رہیں گے اور تجارتی سرگرمیاں، تقریبات اوردیگرامور معمولات کے مطابق جاری رہیں گی، وزارت خارجہ ،اطلاعات ونشریات،داخلہ، خزانہ، منصوبہ بندی، پانی وبجلی اور پٹرولیم وقدرتی وسائل کے افسران کی چھٹیوں کے ساتھ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ اورسینیٹ افسران اورمتعلقہ اہلکاروں کی بھی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔