کراچی : شہر قائد کو اسمارٹ سٹی بنانے اور یہاں پر جدید سولر اسٹریٹ لائٹس، سی سی ٹی وی کیمرے اور ساتھ ہی مفت وائی فائی کی سہولیات کی فراہمی کے لئے سندھ حکومت نے غیر ملکی سرمایہ کار کمپنیوں سے معاہدہ کرلیا۔
دبئی کی مقامی ہوٹل میں اطلاعات و بلدیات سندھ شرجیل انعام میمن اوردبئی کے شیخ احمد المخطوم، چائنا (حوائی )کے جوشو ابودا اور امریکہ کی اسمارٹ ٹیکنالوجی کی معروف سرمایہ کار کمپنی کے رک ڈیوڈکے درمیان ایم او یو پر دستخط ہوئے۔
اس معاہدے کے مطابق رواں سال دسمبر میں اس منصوبے کا فیز 1 مکمل کیا جائے گا اور کراچی میں دو تلوار کلفٹن سے شارع فیصل تک جدید سولر اسٹریٹ لائٹس بمعہ سی سی ٹی وی کیمرہ اور فری وائی فائی کی تنصیب کے کام کا آغاز کردیا جائے گا۔
اس منصوبے کے پہلے مرحلے پر 20 ملین امریکن ڈالر جبکہ مکمل لاگت 200 ملین امریکی ڈالر کی لاگت آئے گی۔اس منصوبے کے پہلے مرحلے میں یہ تینوں سرمایہ کار کمپنیاں کراچی کو اسمارٹ سٹی بنانے کی غرض سے کلفٹن میں دو تلوار سے شارع فیصل تک سولر اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب کے کام کا آغاز رواں سال دسمبر سے شروع کردیں گی اور ان سولر اسٹریٹ لائٹس کے ساتھ ساتھ ان میں سی سی ٹی وی کیمرہ بھی نصب ہوں گے۔
یہ تمام کیمرہ دن اور رات میں ریکارڈنگ کرنے کی مکمل صلاحیت سے ہمکنار ہوں گے جبکہ اس میں فری وائی فائی ڈیوائس بھی منسلک ہوگی، جس سے اس کی رینج میں موجود ہر عام آدمی مفت میں انٹرنیٹ کی سہولت استعمال کرسکے گا۔
شرجیل انعام میمن نے دبئی میں موجود پاکستانی کمیونیٹی اور میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا وژن ہے کہ عوام کو سہولیات ان کی دہلیز تک پہنچائی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ آج کئے جانے والے معاہدے کے بعد کراچی میں موجود تمام اسٹریٹ لائٹوں کو سولر انرجی پر تبدیل کردیا جائے گا، جس سے توانائی کے بحران سے بھی نبردآزما ہونے کے ساتھ ساتھ سولر انرجی کے ذریعے ہم کراچی شہر کو روشن شہر بنانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ معاہدے کے تحت تمام اسٹریٹ لائٹس کے ساتھ ایک نائٹ وژن سی سی کیمرہ اور فری وائی فائی ڈیوائس بھی تنصیب کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں قیام امن کے لئے سندھ حکومت پہلے ہی سنجیدہ اقدامات کررہی ہے اور ان اقدامات کے باعث کراچی میں بڑے پیمانے پر ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری، اغواء برائے تاوان اور دیگر جرائم کا خاتمہ ہوا ہے اور اس میں ہماری پولیس، رینجرز اور دیگر امن و امان کی بحالی کے اداروں اور ان کے اہلکاروں کا کردار قابل ستائش ہے۔