کراچی: تین روز کے دوران کچی شراب کراچی کے بتیس لوگوں کی جان لے گئی، ڈاکٹرز نے موت کی وجہ ایک مخصوص اسپرٹ مینتھول پوائزننگ بتائی ہے۔
سستی شراب کا شوق مہنگا پڑگیا، لانڈھی، کورنگی، قائد آباد، ملیر، بلدیہ، شرافی گوٹھ ، گڈاپ، میمن گوٹھ ، سچل اور سرجانی ٹاون کے علاقوں میں کچی شراب کا کاروبار درجنوں گھروں میں صف مام بچھا گیا۔
کچی شراب میں موجود میتھانول اسپرٹ موت کی وجہ بنا، ہلاک افراد کی میڈیکل رپورٹ آئندہ چند روز میں تیار کی جائے گی، جناح اسپتال کی انتظامیہ کے مطابق زیرِ علاج افراد نے میتھانول اسپرٹ کا کثرت سے استعمال کیا۔
گذشتہ روز ڈی آئی جی ایسٹ منیر احمد شیخ نے بھرپور کارروائی کرتے ہوئے لانڈھی ،کورنگی ،شاہ لطیف، شرافی گوٹھ اور زمان ٹاون تھانوں کے ایس ایچ اوز ایک انویسٹی گیشن کے انچارج کو معطل کردیا تھا۔
دوسری جانب ہلاکتوں پر سندھ ہائیکورٹ میں بھی درخواست دائر کر دی گئی اور گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد نےواقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی کوواقعے کی چھان بین کرنے کی ہدایت کردی۔