منگل, جنوری 7, 2025
اشتہار

اسرائیلی فوج کی غزہ میں بربریت، 200 فلسطینی شہید

اشتہار

حیرت انگیز

اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے، 3 دن میں 100سے زائد حملے کئے گئے ہیں، جس کے نتیجے میں 200 فلسطینی جام شہادت نوش گئے۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے خان یونس، رفح، نصیرات، جبالیا میں حملے تیز کردیئے گئے ہیں، 24 گھنٹے میں 88 فلسطینی شہید اور208 زخمی ہو گئے۔

7 اکتوبر سے جاری حملوں میں اب تک 45 ہزار 805 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جبکہ اسرائیلی حملوں میں اب تک 1 لاکھ 9 ہزار 64 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

- Advertisement -

واضح رہے کہ حماس نے اسرائیل کی دی گئی 34 یرغمالیوں کی فہرست کی منظوری دیدی ہے، حماس کا کہنا ہے کہ کوئی بھی معاہدہ اسرائیلی فوج کے انخلا اور جنگ بندی پر منحصر ہوگا۔

دوسری جانب امریکا نے اسرائیل کو مزید 8 ارب ڈالر مالیت کا اسلحہ اور میزائل فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے، خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ ہتھیار غزہ جنگ میں استعمال کیے جائیں گے۔

روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارت خارجہ نے سینیٹ اور ایوان نمائندگان کی امور خارجہ کی کمیٹیوں کو ایک نوٹیفکیشن ارسال کیا ہے۔

نوٹیفکیشن میں مذکورہ منصوبے سے متعلق تفصیلات فراہم کی گئی ہیں، اس بات کی اطلاع دو امریکی عہدیداروں نے دی۔

رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ فروخت کیے جانے والے ہتھیاروں میں لڑاکا طیاروں اور جنگی ہیلی کاپٹروں کے لیے گولہ بارود کے علاوہ توپوں کے گولے شامل ہیں۔

اس پیکج میں چھوٹے حجم کے بم اور دھماکہ خیز ہتھیار بھی شامل ہیں، جسے غزہ کے نہتے اور بے گناہ عوام کے خلاف استعمال کیے جانے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن کا واضح مؤقف ہے کہ اسرائیل کو اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کے قوانین کے مطابق دفاع کا حق حاصل ہے اور امریکہ اسرائیل کے دفاع کے لیے ضروری صلاحیتیں فراہم کرتا رہے گا۔

ایک امریکی عہدیدار نے بتایا کہ پیکج میں اے آئی ایم 120سی ایٹ فضا سے فضا تک مار کرنے والے میزائل شامل ہیں جو ڈرون اور دیگر فضائی خطرات سے بچاؤ کے لیے استعمال ہوں گے۔

غزہ جنگ بندی مذاکرات میں اعلیٰ امریکی مشیر بھی شامل

اس کے علاوہ 155ملی میٹر توپ کے گولے، ہیلفائر اے جی ایم 114 میزائل اور دیگر بموں اور گائیڈنس سسٹم کے لیے 6.75 بلین ڈالر مختص کیے گئے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں