اسلام آباد : ایس ایس پی اسلام آباد محمد علی نے اپنے عہدہ پر کام کرنے سے معذرت کرلی، ذرائع کا کہنا ہے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف اسلام آباد پولیس محمد علی نے مخالفین کے خلاف فورس اور طاقت کے استعمال کی مخالفت کر دی۔
وزارت داخلہ کو لکھے گئے خط میں ایس ایس پی نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ عام آدمی اور پولیس فورس کو کسی امتحان میں نہیں ڈالنا چاہتے ، جس کے بعد ایس ایس پی اسلام آباد کی سیٹ پر جونیئر پولیس آفیسر الیاس کو تعینات کیا گیا، تاہم انہوں نے بھی مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کے باعث عہدہ قبول کرنے سے انکار کردیا۔
ایس ایس پی محمد علی کے بعد ایس پی الیاس نے بھی چارج لینے سے انکار کر دیا ہے، تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی محمد علی نے ریڈزون میں مظاہرین پر طاقت کے استعمال سے انکار کرتے ہوئے رخصت پر چلے گئے جس کے بعد حکومت نےایس پی کیپٹن الیاس کو چارج دینے کا فیصلہ کیا تاہم انہوں نے انکار کر دیا ہے جس کے بعد حکومت نے ایس ایس پی ٹریفک عصمت اللہ جونیجو کو چارج دینے کافیصلہ کیا ہے، ایس ایس پی ٹریفک عصمت اللہ جونیجو ریڈزون میں آپریشنل کمانڈر کے طور پر فرائض انجام دیں گے۔
دوسری جانب ڈی ایس پی پنجاب پولیس خدیہ تسنیم نے بھی بہتے اور بے گناہ لوگوں کے خلاف طاقت کے استعمال پر اپنا عہدہ چھوڑ دیا ہے، اے آر وائی نیوز کے اینکر پرسن مبشر لقمان سے خصوصی گفتگو میں خدیجہ تسنیم کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں ہونیوالے انسانیت سوز سلوک کے بعد یونیفارم میں رہناتوہین ہے ، پہلے پاکستان اور پھر پولیس اہلکار ہیں، لوگوں پر تشدد کرنا ظالمانہ اقدام ہے، پولیس اہل کار کسی فرد واحد کے غلام نہ بنیں۔
انہوں نے کہا کہ پیچھے سے احکامات جاری ہوتے ہیں، لوگوں کی زندگیاں خراب کرنے کے لیے وردی نہیں پہنی، ذاتی مفاد کے لیے پولیس کو استعمال کیا جارہا ہے، آئندہ نسلوں کی بہتری کے لیے استعفیٰ دیا، ان کا کہنا تھا کہ وہ اس نظام کا حصہ نہیں بننا چاہتی تھی ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم سمیت کس کس نے جھوٹ بولا سب پتہ ہے۔