اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے وفاقی حکومت نے بڑا قدم اٹھا لیا ہے اور قومی اسمبلی سے کسٹم ایکٹ 1969 میں اہم ترامیم منظور کر لی گئی ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے وفاقی حکومت نے قومی اسمبلی سے کسٹم ایکٹ 1969 میں اہم ترامیم منظور کرا لی ہیں۔ جس کے تحت جدید سسٹم نافذ کیا جائے گا جب کہ ملزمان کے لیے جرمانوں اور سزاؤں کا بھی تعین کیا گیا ہے۔
قومی اسمبلی کی جانب سے کسٹم ایکٹ میں منظور ترامیم کے مطابق اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے کارگو ٹریکنگ سسٹم نافذ کیا جائے گا۔ ٹرانسپورٹ گاڑیوں کی ڈیجیٹل نگرانی کے لیے ٹریکنگ ڈیوائسز لگائی جائیں گی۔ ان ڈیوائسز سے چھیڑ چھاڑ پر 10 لاکھ روپے جرمانے کے ساتھ 6 ماہ قید بھی ہوگی۔
بل میں سامان کی درآمد اور برآمد پر ای بلٹی سسٹم لازمی قرار دیا گیا ہے جب کہ ای بلٹی نہ کرانے پر 50 ہزار سے 5 لاکھ روپے تک جرمانہ کیا جا سکے گا۔
ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ اسمگل شدہ سامان کی نیلامی سے حاصل رقم "کسٹمز کمانڈ فنڈ” میں جائے گی اور یہ فنڈز انسداد اسمگلنگ سرگرمیوں کے لیے استعمال ہوں گے۔
بل کے مطابق کسٹمز بورڈ کسی چیک پوسٹ کو ’’ڈیجیٹل انفورسمنٹ اسٹیشن‘‘ قرار دے سکے گا۔ اس کے لیے قانون میں شق 225 اور 226 کا اضافہ جب کہ ڈیجیٹل انفورسمنٹ کے ضوابط وضع ہوں گے۔